جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے آئینی ترمیم کے مسودے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔اسلام آباد میں اسد قیصر کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت اب یہ کہہ رہی ہے کہ ان کا کوئی مسودہ ہے ہی نہیں لیکن جو مسودہ فراہم کیا گیا وہ کیا تھا؟۔ان کا کہنا تھا مسودہ کسی کو دیا گیا اور کسی کو نہیں دیا گیا یہ کیا کھیل تھا؟ لیکن جو کچھ بھی ہمیں دیا گیا ہمارے لیے وہ کسی لحاظ سے بھی قابل قبول نہیں تھا۔
انہوں نے کہا اگر ہم اس ترمیم پر حکومت کا ساتھ دیتے تو قوم کے ساتھ اس سے بڑی اور کوئی خیانت نہیں ہو سکتی تھی۔قبل ازیں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما اسدقیصر نے اپنی رہائش گاہ پر مولانافضل الرحمٰن اور سابق صدر مملکت عارف علوی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا تھا۔
مولانا فضل الرحمٰن کی پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات میں آئینی ترمیم سمیت ملکی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔اسد قیصر کےگھر پہنچنے پر صحافی نے مولانافضل الرحمٰن سےسوال کیا کہ کیا کہیں گے آج آپ کے اعزاز میں ظہرانہ ہے؟ مولانا فضل الرحمٰن نے جواب دیا کہ اسد قیصر نے میرےگھر بہت کھانےکھائے ہیں، اب ہماری باری ہے۔صحافی نے مولانافضل الرحمٰن سے سوال کیا کہ عمران خان نے آپ کے متعلق آئینی ترامیم میں کردار کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ آپ کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے، آپ اس پر آپ کیا کہیں گے تو سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ میں بھی اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔