عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست پر ٹرائل کورٹ کو جلد فیصلہ کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر ٹرائل کورٹ کو جلد فیصلہ کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر، تفتیشی افسر اور ایف آئی اے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ریمارکس دیئے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کی ہدایات کے مطابق آرڈر کردیں گے، آپ کی درخواست پر کچھ دیر بعد آرڈر کردیں گے۔یاد رہے کہ 6 ستمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نیا توشہ خانہ کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کردی تھی۔13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کر لیا تھا، نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی7، 7 سال قید کی سزائیں معطل کردی تھیں اور ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔بعد ازاں وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کیا تھا، نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔