پاکستان کے لیے7 ارب ڈالرز کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کے نئے قرض پروگرام کی منظوری کی راہ ہموار ہو گئی ہے اور عالمی مالیاتی ادارے کے ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو شیڈول کردیا گیا ہے۔پاکستان کے آئی ایم ایف کے اگلے قرض پروگرام کے لیے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 25 ستمبر کو طلب کر لیا گیا ہے جس میں پروگرام کو حتمی شکل دی جائے گی۔
ترجمان آئی ایم ایف نے بتایا کہ پاکستان نے ترقیاتی شراکت داروں سے درکار ضروری مالی یقین دہانیاں حاصل کرلی ہیں اور آئی ایم ایف بورڈ اجلاس میں پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی منظوری کا جائزہ لیا جائے گا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جولائی 2024 میں اسٹاف سطح کا معاہدہ طے پایا تھا۔واضح رہے کہ رواں سال 13 جولائی کو آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا تھا جس کا دورانیہ 37 ماہ ہوگا۔
اس حوالے سے آئی ایم ایف کی جانب سے جاری پروگرام میں کہا گیا تھا کہ نیا قرض پروگرام پاکستان کو میکرو اکنامک استحکام و مضبوطی، مزید جامع اور لچکدار ترقی کے لیے حالات پیدا کرنے کے قابل بنائے گا۔اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان رواں مالی سال ٹیکس محصولات میں جی ڈی پی کے ڈیڑھ فیصد اضافہ کرےگا، قرض پروگرام کی مدت میں ٹیکس وصولیوں میں جی ڈی پی کے 3 فیصد اضافہ کیا جائے گا، بجٹ میں منظور کردہ ایک فیصد پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل کرنا ہوگا۔
آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں منصفانہ اضافہ کیا جائےگا جبکہ زراعت، ریٹیل اور ایکسپورٹ کے شعبوں کو باقاعدہ ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔عالمی ادارے کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ قرض پروگرام کا مقصد پاکستان میں پائیدار معاشی استحکام لانا ہے، پبلک فنانس کو بہتر اور مہنگائی میں کمی نئے قرض پروگرام کے مقاصد میں شامل ہیں، پروگرام کے تحت زرمبادلہ ذخائر کو بہتر اور معاشی خامیوں کو دور کیا جائے گا۔