اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمنٹ کے احاطے سے ہونے و الی گرفتاریوں پر ایکشن لینے کا اعلان کردیا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ نے گزشتہ رات کے واقعے پر بات کی جس پر ایاز صادق نے کہا کہ کل رات پارلیمنٹ میں جو ہوا اس پر ایکشن لیں گے۔ایاز صادق نے کہا کہ اس پر ہر صورت اسٹینڈ لینا پڑے گا، نہ صرف سارے گیٹس (دروازوں) کی بلکہ ہر جگہ کی ویڈیوز مانگی ہیں تاکہ جس پر ذمہ داری ڈالنا ہے ہم ڈالیں۔اسپیکر کا کہنا تھا کہ اپنے آپ کو بدقسمت سمجھتا ہوں کہ 2014 میں ایک جماعت اور ان کے کزن نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا تو اس کرسی پر تھا، اس لحاظ سے بدقسمت ہوں وہ پہلا حملہ تھا، دوسرا حملہ مولانا صلاح الدین ایوب کے کمرے پر چھاپہ پڑا، وہ بھی ہماری بدقسمتی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل وہ جس طرح آئے ہیں اس پر ایکشن لیں گے اس پر خاموش نہیں رہیں گے، 2014 میں، میں نے خود مقدمہ درج کرایا تھا، آج بھی ایف آئی آر کٹوانا پڑی تو جن لوگوں نے یہ کیا ان پر ایف آئی آر کٹواؤں گا۔اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم اس پر خاموش نہیں رہیں گے ، ڈپٹی اسپیکر، وزیر قانون، علی محمد خان اور دیگر کے ساتھ مل کر اس پر لائحہ عمل بنائیں گے، ہم اسے سنجیدگی سے لیں گے۔دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی نے آئی جی اسلام آباد، ڈی آئی جی آپریشنز اور ایس ایس پی آپریشنز کو بھی طلب کرلیا۔یاد رہے کل رات پی ٹی آئی کے کچھ ممبران اسمبلی کو پارلیمنٹ بلڈنگ کے اندر سے گرفتار کیا گیا تھا جس پر تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں شدید ردعمل دیا۔