سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی-مینگل (بی این پی-مینگل) سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔سینئر سیاست دان سردار اختر مینگل 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار کے حلقہ این اے 256 سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔تجربہ کار سیاست دان کا استعفیٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ حالیہ دنوں میں ملک بھر اور خاص طور پر بلوچستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ مہلک حملوں اور جبری گمشدگیوں کے واقعات کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کو لکھے گئے اپنے خط میں اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال نے مجھے یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں اختر مینگل نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کےلیے کچھ نہیں کرسکا، ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینا کا اعلان کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ کوئی ہے، نہ کوئی ہماری بات سنتا ہے، پاکستان میں سیاست سے بہترہے پکوڑے کی دکان لگالوں، ملک میں صرف نام کی حکومت رہ گئی ہے۔
اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے پر اسمبلی کااجلاس بلانا چاہیے تھا۔سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ 65 ہزار ووٹرز مجھ سے ناراض ہوں گے لیکن میں ان سے معافی مانگتا ہوں، یہ اسمبلی ہماری آواز کو نہیں سنتی تو اس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔