مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کو اسی سیل میں رکھا گیا ہے جس میں مجھے رکھا گیا تھا، اگر وہ سیل غلط ہے تو بانی پی ٹی آئی کو پہلے مجھ سے معافی مانگنی چاہیے جب کہ بانی پی ٹی آئی فائیو اسٹار ہوٹل جیسی جیل کاٹ رہے ہیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں ہم نے ملک کی معیشت کو ایک بار پھر پٹری پر ڈال دیا ہے، ہم نے سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور معیشت کو بچایا۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ بڑھنے اور کرنسی ڈی ویلیو ہونے کی وجہ سے معاشی مسائل بڑھے، تحریک انصاف کی حکومت میں سی پیک اور معیشت کریش ہوئی ہے لیکن اس وقت نواز شریف کی قیادت میں دوبارہ مثبت اشاریے دیکھے جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈوبی ہوئی سٹاک مارکیٹ ایک بار پھر بحال ہوئی ہے، سرمایہ کاروں کا حکومت اور معیشت پر اعتماد بڑھا ہےوفاقی وزیر نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے 4 ممالک نے پاکستان میں 27 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لئے فنڈز مختص کر دیے ہیں جو آئندہ 2 سے 3 برسوں میں پاکستان کی معیشت میں شامل ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت لانگ مارچ اور انتشار پھیلانے کا نہیں ہے، جس بھی جماعت کے پاس معیشت کی بحالی کا پروگرام ہے وہ ہمارے ساتھ شیئر کرے۔احسن اقبال نے کہا کہ 2017 میں ایک اناپرست اور ضدی نے اپنی ناتجربہ کاری سے ملکی ترقی کو تباہ کیا، یہ آج کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کو سہولیات نہیں دی جا رہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی فائیو اسٹار ہوٹل جیسی جیل کاٹ رہے ہیں، میری گرفتاری سے 3 دن قبل میری سرجری ہوئی تھی، ہمیں تو اپنے وکلا سے ملنے کی اجازت نہیں تھی، عمران خان کو اسی سیل میں رکھا گیا ہے جس میں مجھے رکھا گیا تھا، اگر وہ سیل غلط ہے تو بانی پی ٹی آئی کو پہلے مجھ سے معافی مانگنی چاہیے۔
احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ بجلی بحران پر ایک سال تک قابو پا لیں گے، اس سال کے آخر تک مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجٹ میں لے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں بجلی کے نظام میں اصلاحات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ اپنے اخراجات کم کر کے بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جائے ، نواز شریف نے بلدیاتی نظام میں اصلاحات کی ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے کل محاصل کے تمام قرضوں کی ادائیگی میں چلے جاتے ہیں جب کہ ہم چین اور سعودی عرب سے قرض نہیں تجارت چاہتے ہیں، ان دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی غیر مشروط مدد کی ہے جب کہ آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے جلد معاہدہ طے پا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انجیئرنگ کونسل کے انتخابات میں بے ضابطگیوں پر تحقیقات کے لیے وزیر داخلہ کو کہا ہے، میں بھی الیکشن میں ووٹ نہیں ڈال سکا۔