بنگلہ دیش نے شادمان اسلام اور مڈل آرڈر بلے بازوں کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کے خلاف راولپنڈی میں جاری پہلے ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنا کر اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔
بنگلہ دیش نے میچ کے تیسرے دن 27 رنز بغیر کسی نقصان کے اننگز کا آغاز کیا تو دن کی ابتدا میں ہی اسے نقصان اٹھانا پڑا اور 31 کے مجموعی اسکور پر نسیم شاہ نے ذاکر حسن کو چلتا کردیا۔
اسکور بھی 53 تک ہی پہنچا تھا کہ خرم شہزاد نے پاکستان کو دوسری کامیابی دلاتے ہوئے 16 رنز بنانے والے کپتان نجم الحسین شانتو کو بولڈ کردیا۔
اس مرحلے پر دوسرے اینڈ پر موجود شادمان کا ساتھ دینے مومن الحق آئے اور دونوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 94 رنز کی شراکت قائم کی۔
مومن الحق نے 5 چوکوں سے مزین 50 رنز کی باری کھیلی لیکن خرم شہزاد نے ان کی وکٹیں بکھیر کر اننگز کا خاتمہ کردیا۔
دوسرے اینڈ سے شادمان اسلام نے بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور مشفیق الرحیم کے ساتھ مزید 52 رنز کی ساجھے داری بنائی لیکن 93 کے انفرادی اسکور پر وہ نروس نائنٹیز کا شکار ہوئے اور محمد علی کی گیند پر وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔
تجربہ کار شکیب الحسن کا وکٹ پر قیام مختصر رہا اور 15 رنز بنانے والے بلے باز صائم ایوب کو وکٹ دے کر پویلین لوٹ گئے۔
218 رنز پر پانچ وکٹیں گرنے کے بعد امید تھی کہ پاکستانی ٹیم جلد ہی مہمان ٹیم کی بساط لپیٹنے میں کامیاب ہو جائے گی لیکن مشفیق اور لٹن داس پاکستانی باؤلرز کے سامنے حائل ہو گئے۔
دونوں نے عمدہ کھیل پیش کیا اور اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ دن کے اختتام تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
جب میچ کے تیسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو بنگلہ دیش نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنائے تھے، مشفیق 55 اور لٹن داس 52 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔
بنگلہ دیش کو اب بھی پاکستان کا پہلا اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے مزید 132 رنز درکار ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے سعود شکیل اور محمد رضوان کی سنچریوں کی بدولت پہلی اننگز 448 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی۔