لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس دن کو بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن کے ذریعے منایا جا رہا ہے تاکہ عالمی برادری کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ نئی دہلی کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں دن منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ہڑتال کی وجہ سے وادی کشمیر سنسان دکھائی دے رہا ہے کیونکہ لوگوں نے اپنی چھتوں، گلیوں کے کھمبوں اور درختوں پر سیاہ پرچم لہرا رکھے ہیں۔دریں اثنا، بھارت کی طرف سے نصب شدہ اتھارٹی نے پوری وادی کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے کیونکہ تمام اہم مقامات اور چوکوں پر چوکیاں اور رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر کے تمام اضلاع اور قصبوں میں بھارت مخالف احتجاجی ریلیاں، عوامی اجتماعات اور احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔مظفرآباد میں پاسبان حریت کی جانب سے سینٹرل پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
ریلی کے شرکاء نے بھارت کے یوم آزادی پر سیاہ پرچم لہرائے۔انہوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی غیر قانونی قبضے کے خلاف نعرے درج تھے۔پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی سمیت مقررین نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔انہوں نے اقوام متحدہ، عالمی اداروں اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور ہندوستان کو مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کے ارتکاب سے روکیں۔