خواتین کو مکمل طور پر با اختیار بنائے بغیر گرین اکانومی اور پائیدار ترقی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا، ایاز صادق

خواتین کو مکمل طور پر با اختیار بنائے بغیر گرین اکانومی اور پائیدار ترقی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا، ایاز صادق

سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ خواتین کو مکمل طور پر با اختیار بنائے بغیر گرین اکانومی اور پائیدار ترقی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا،توقع ہے کہ ’’جینڈرایمپاورمنٹ اور گرین اکانومی‘‘ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس ہماری کوششوں کے حصول میں مدد گار ثابت ہوگی۔

“جینڈر ایمپاورمنٹ اینڈ گرین اکانومی” کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان قابل تجدید توانائی کے فروغ سمیت اہم اقدامات کے ذریعے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔ صنفی مساوات اور سبز معیشت کا موضوع روشن مستقبل کے لیے یکساں ضروری ہے۔سپیکر نے آج منائی جانے والی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر قاہرہ انٹرنیشنل کانفرنس برائے آبادی اور ترقی کے پروگرام کے لیے پاکستان کے ثابت قدم عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری لگن ملک میں نافذ ہونے والے قانون سازی اور پالیسی اقدامات سے ظاہر ہوتی ہے۔ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے ترقی پسند قوانین اور خواتین پارلیمانی کاکس، چائلڈ کاکس، ینگ پارلیمانی ایسوسی ایشن جیسے وقف شدہ پارلیمانی فورمز کے ذریعے صنفی مساوات، تولیدی صحت اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے صنفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے، کام کی مساوی جگہ کو یقینی بنانے اور خواتین کی سماجی، اقتصادی اور سیاسی شرکت کو بڑھانے کے لیے قانون سازی اور قوانین بھی بنائے۔سپیکر نے کہا کہ جنگلات کے تحفظ اور آب و ہوا کی لچک کو بڑھانے کے ذریعے، ہم ایک پائیدار توانائی کے حل پر فعال طور پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، اپنے اہم جنگلات کے تحفظ کے لیے پالیسی پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بطور پارلیمنٹرین، ہمیں صنفی مساوات اور موزوں ماحول کو تسلیم کرنا چاہیے۔

-- مزید آگے پہنچایے --