چین کی ٹینس کھلاڑی زینگ کنوین نے جاری پیرس اولمپکس 2024ء میں تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنے ملک کیلئے ٹینس ایونٹ میں تاریخ کا پہلا طلائی تمغہ جیت لیا، زینگ کنوین نے یکطرفہ مقابلے کے بعد کروشیا کی کھلاڑی ڈونا ویکک کو چھ دو اور چھ تین سے شکست دیکر فائنل میچ جیتا، اپنی جیت کو زینگ کنوین نے تاریخی اور قابل فخر لمحہ قرار دیا ہے۔
اس سے قبل ایتھنز اولمپکس 2004ء میں چین کی کھلاڑی لی ٹنگ اور سن تیانتیان نے اپنے ملک کیلئے ڈبلز ٹینس ایونٹ میں طلائی تمغہ جیتا تھا جبکہ 2011ء میں اسی کورٹ پر چین کی کھلاڑی لی نا نے اپنے ملک کیلئے فرنچ اوپن کا اعزاز جیت کر پہلا گرینڈ سلام بھی جیتا تھا۔
اپنی جیت کے بعد زینگ کنوین کا کہنا تھا کہ میری ہمیشہ سے خواہش تھی کہ میں ایشیا کے بچوں کیلئے متاثر کن شخصیت بنوں، ان کا کہنا تھا کہ میں ایسا کچھ کرنا چاہتی تھی کہ بچے زیادہ سے زیادہ ٹینس کی جانب راغب ہوسکیں کیونکہ ٹینس کا کھیل بالخصوص لڑکیوں کیلئے بہت شاندار ہے ، اس اولمپکس طلائی تمغے کو جیتنے کے بعد میں اب مستقبل میں ٹینس کے کھیل کو زیادہ انجوائے کروں گی۔