بنوں میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ہفتے کے روز دو درجن مشتبہ عسکریت پسندوں کو 25 روز کے لیے پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی تحویل میں دے دیا۔ رپورٹ کے مطابق ملزمان کو امن جرگہ اور حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد بنوں میں کلین اپ آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا۔ایک اہلکار نے بتایا کہ پولیس نے آپریشن کے دوران مشتبہ عسکریت پسندوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا، ان کی گاڑیوں کو ضبط کیا اور ان کے ٹھکانوں کو ختم کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کو سی ٹی ڈی کے حوالے کیا گیا جہاں ان کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے۔ایک روز قبل خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بنوں میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پولیس سے کہا تھا کہ وہ صوبے بھر میں مسلح گروہوں کے خلاف کارروائی کرے۔ہفتہ کو سی ٹی ڈی نے 24 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی مقامی عدالت میں پیش کیا اور ایک ماہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت نیاز، آواز خان، ریحان، رحمان، عزیز الرحمان، ارمانی، ہدایت اللہ، ماشا جان، کرامت اللہ، شیریار، وسیم، احمد خالق، بخت ولی، حامد خان، دشت خان، ملاقتی خان، منیر شاہ، محمد انور شاہ، محمد اسحاق، عبدالحمید شاہ، ولی رحمان، جنید، امجد اور آصف کے نام سے ہوئی ہے۔
کیس کے حقائق اور حالات پر غور کرنے کے بعد، عدالت نے ملزمان کو 25 دن کے لیے سی ٹی ڈی کی تحویل میں دے دیا۔پولیس نے بتایا کہ عسکریت پسندوں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔