پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مجموعی ماحولیاتی نظام میں اس کے کردار کے پیش نظر مارخور کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششوں کی حمایت کرے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام یو این ای پی اور یونین فار کنزرویشن آف نیچر کے تعاون سے اقوام متحدہ میں تاجکستان کے مشن کی طرف سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے اس کے قومی جانور ہونے کی حیثیت سے مارخور کو خاص اہمیت حاصل ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ مارخور معیشت کو فروغ دینے، تحفظ کی کوششوں ، پائیدار سیاحت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا ایک اہم موقع فراہم کرتے ہیں جبکہ مارخور کی آبادی عالمی سطح پر کم ہو رہی ہے جس میں بالغ جانوروں کی تعداد 6 ہزار سے کم رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مارخور کی تعداد گزشتہ 10سالوں سے بڑھ رہی ہے۔یہ ہمارے فعال تحفظ کے پروگراموں اور کمیونٹی رابطے کی وجہ سے 3 ہزار 500سے 5 ہزار کے درمیان پہنچ گئی ہے۔
منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان کے تجربے میں کمیونٹی گورننس کے ڈھانچے کو مضبوط بنانا اور قدرتی وسائل کے پائیدار استعمال پر مقامی ملکیت کو فروغ دینا جنگلی حیات کے انتظام کی سرگرمیوں کے لیے مزید صلاحیت پیدا کرنے کے لیے ایک اہم پہلا قدم ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کی ’’ٹرافی ہنٹنگ پالیسی‘‘ یعنی ’’جانوروں کے شکار کی پالیسی ‘‘کا حوالہ دیا جس کے تحت ابتدائی طور پر 6 اور بعد میں 12 مارخوروں کے شکار کے کوٹے کی اجازت دی گئی، یہ پروگرام جنگلی حیات اور نباتات کی خطرے سے دوچار نسلوں میں بین الاقوامی تجارت کے کنونشن (سی آئی ٹی ای ایس ) کے تحت تسلیم شدہ پروگرام ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ اس کی شرائط کے تحت مقامی کمیونٹیز کو مارخور کی آبادی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے فروغ اور جانوروں کے شکار کی نگرانی اور انتظام کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ یہ کمیونٹیز ٹرافی پرمٹ فیس کا 80 فیصد اپنے پاس رکھتی ہیں، جس سے تحفظ کے لیے مضبوط ترغیبات کو فروغ دیا جاتا ہے، جس سے معاش میں نمایاں بہتری اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ہوتے ہیں، جس سے حاصل ہونے والی رقم مارخور کی افزائش کی جگہوں اور رہائش کو بڑھانے پر بھی خرچ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مارخور کے تحفظ میں اپنے علم اور تجربے کو دوسرے ممالک کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے اور ان سے سیکھنے کا منتظر ہے۔ منیر اکرم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد، جس میں 24 مئی کو مارخور کے عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا ہے، اس مشہور نوع اور اس کے مسکن کے طویل مدتی تحفظ کے لیے مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے میں مدد کرے گی۔