وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے 9 مئی کو ملک میں غد مچانے والا ٹولہ آج نئے ہتھکنڈوں سے پاکستان کے خلاف وارداتیں کر رہا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف کا کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا فلسطین میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، فلسطین میں ڈھائے جانے والے مظالم کی کہیں مثال نہیں ملتی، 40 ہزار فلسطینی بہن بھائی، بزرگ اور بچے شہید کیے جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا عالمی اداروں نے اسرائیلی بربریت کے خلاف قراردادیں منظور کی ہیں، عالمی عدالت نے بھی فلسطین میں ہونے والے مظالم کو بدترین کہا ہے لیکن اسرائیلی حکومت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں کا کوئی اثر نہیں ہوا، رکن ممالک نے ایس سی او کے پلیٹ فارم سے بھی اس مسئلے کا ذکر کیا، پاکستان نے آستانہ میں ایس سی او کانفرنس میں اسرائیلی جارحیت کے معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھایا، دیگر رکن ملکوں نے بھی ایس سی او پلیٹ فارم سے اس مسئلے کا ذکر کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا جرمنی اور دیگر جگہوں پر سفارت خانوں پر حملے افسوسناک ہیں، یہ افسوسناک واقعات ہیں، سفارتخانوں کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا ویزا پالیسی میں نرمی سے پاکستان باہر سے آنے والوں کے لیے پرکشش ملک بن گیا ہے، جن ممالک سے ویزا فیس نہیں لی جاتی ان کی تعداد 126 ہو چکی ہے، باہر سے آنے والوں کے لیے 24 گھنٹے کے اندر سہولت فراہم کی جائے گی، بیرون ممالک سے آنے والے سیاحوں اور تاجروں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی، ویزا پالیسیی میں نرمی سے ملک میں بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، ویزا پالیسی سے متعلق کابینہ منظوری دے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے، معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جانا ناقابل قبول ہے، خطے میں امن ہو گا تو ترقی اور خوشحالی آئے گی۔شہباز شریف کا کہنا تھا جس ٹولے نے 9 مئی کو ملک میں غدر مچایا تھا، آج وہی نئے ہتھکنڈوں سے پاکستان کے خلاف وارداتیں کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کی آفیشل ویب سائٹ سے آرمی چیف اور ان کے خاندان کے خلاف باتیں کی گئیں، پاکستان کے مفادات کو بچانے کرنے کیلئے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔