سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ نئے کیس میں گرفتاری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔عمران خان اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ نئے کیس میں گرفتاری غیرقانونی قرار دے کر رہا کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی، انہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عِدت کے مقدمہ سے بری ہونے پر سیاسی انتقام کے لیے دوسرے جعلی مقدمے میں بغیر جواز گرفتار کیا گیا ہے۔
درخواست کے مطابق سیاسی مخالف وفاقی اور پنجاب حکومت عمران خان اور بشریٰ بی بی کو لمبے عرصے تک زیرحراست رکھنا چاہتے ہیں، دونوں ملزمان کو طلبی کے نوٹسز کے خلاف درخواستیں زیر سماعت ہونے کے دوران گرفتار کیا گیا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست زیر سماعت ہونے کے دوران گرفتاری بدنیتی کا ثبوت ہے۔
درخواست میں بتایا گیا کہ سیاسی مخالفین نیب کو مسلسل سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہے ہیں، اعلیٰ عدالتیں اپنے فیصلوں میں زور دے چکی ہیں کہ محض مقدمہ درج ہونے پر گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔سابق وزیر اعظم و سابق خاتون اول نے استدعا کی کہ آئندہ کسی بھی مقدمے میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری اسلام آباد ہائی کورٹ کی اجازت سے مشروط کی جائے، اور عمران خان اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری غیر قانونی قرار دے کر انہیں رہا کیا جائے۔