ساڑھے 14 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں ایک سال کی توسیع

ساڑھے 14 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں ایک سال کی توسیع

وفاقی کابینہ نے پاکستان میں قانونی طور پر رہائش پذیر ساڑھے 14 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد میں ایک سال کی توسیع کرنے کے ساتھ ساتھ پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو ختم کرنے کے لائحہ عمل کی منظوری دے دی ہے۔

اجلاس میں کابینہ کو وزیر خزانہ کی سربراہی میں حکومتی حجم کو کم کرنے کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کی اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔منظور شدہ لائحہ عمل کے مطابق وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے پاکستان انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی بنائی جائے گی جبکہ وفاقی حکومت کی زیر نگرانی صوبائی نوعیت کے تمام ترقیاتی منصوبوں کو متعلقہ صوبائی اداروں کے حوالے کیا جائے گا۔

اسی طرح پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو تفویض شدہ دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں کو جاری رکھنے کے لیے ایسٹ اینڈ فیسیلیٹی مینجمنٹ کمپنی کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور اس ڈپارٹمنٹ کے عملے کی درجہ بندی کے بعد متعلقہ وزارتوں میں منتقل کیا جائے گا اور گولڈن ہینڈ شیک اسکیم عمل میں لائی جائے گی۔اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر میں پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کی تمام املاک کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کی جائے گی اور کابینہ نے ہدایت کی کہ ٹرانزیکشن کا یہ عمل دو ہفتوں کے اندر اندر مکمل کیا جائے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، امورِ کشمیر و گلگت بلتستان، ریاستوں اور سرحدی امور، صنعت و پیداوار اور قومی صحت کی وزارتوں کے غیر ضروری ذیلی اداروں کو بند کرنے اور ضروری اداروں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بنیادی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں اور یہ عمل 12 جولائی تک مکمل ہو جائے گا۔کمیٹی ان معلومات کی بنا پر متعلقہ وزارتوں کی مشاورت سے تجاویز مرتب کر کے کابینہ کو اگست کے پہلے ہفتے تک پیش کرے گی، اسی طرح 19 جولائی سے وفاقی حکومت کی دیگر وزارتوں سے اس نوعیت کی معلومات حاصل کر کے دیگر اداروں کو بند یا ضم کرنے کی سفارشات مرتب کی جائیں گی۔

کابینہ نے ملک میں قانونی طور پر رہائش پذیر 14لاکھ 50ہزار افغان مہاجرین، جن کے پروف آف رجسٹریشن کارڈز کی معیاد 30 جون 2024 کو ختم ہو چکی ہے، ان کے کارڈز کی مدت میں ایک سال یعنی 30 جون 2025 تک توسیع کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارش پر پشاور میں فیڈرل لاج نمبر دو کی عمارت کو دفتری استعمال کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی، اس عمارت میں صوبائی الیکشن کمشنر کا دفتر مستقل بنیادوں پر قائم کیا جائے گا۔

وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر ملک کے مختلف شہروں میں اپیلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے بینچوں سے 7 اکاؤنٹنٹ ممبران کو واپس ایف بی آر بھیجنے اور وزارت کی جانب سے نامزد 14 افسران کو اپیلیٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو کے بینچوں پر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت صحت کی سفارش پر جوائنٹ سیکریٹری محمد اقبال کو بطور منتظم نیشنل کاؤنسل فار ہومیوپیتھی تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔اس کے علاوہ کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے معیار پر پورا نہ اترنے کی بنا پر بہاولپور میڈیکل کالج کی 19 اپریل 2024 سے تسلیم شدہ حیثیت ختم کرنے کی منظوری دے دی جبکہ اس ادارے میں زیر تعلیم طلبہ کو ملک کے دیگر میڈیکل کالجز میں منتقل کیا جائے گا۔

اس حوالے سے وزیراعظم نے استفسار کیا کہ غیرمعیاری ہونے کے باوجود بہاولپور میڈیکل کالج کو پی ایم ڈی سی نے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت کیوں دی اور پرائم منسٹر انسپیکشن کمیشن کو اس سلسلے میں تحقیقات کا حکم دیا۔وزیراعظم نے پی ایم ڈی سی کے معاملات کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ملک مختار احمد بھرتھ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی اور انہیں ہدایت جاری کی کہ کابینہ کے اگلے اجلاس میں پی ایم ڈی سی کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کے حوالے سے تجاویز پیش کریں۔

وفاقی کابینہ نے وزارت صحت کی سفارش پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی اشتہارات کے حوالے سے کمیٹی کے 17ویں اور 18ویں اجلاس میں مجوزہ ادویات کے 53 اشتہارات کو ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات میں تشہیر کی منظوری دے دی۔کابینہ نے کے-الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں حکومت پاکستان کی جانب سے جاوید قریشی کو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام ریاستی اداروں کے غیر فعال اور نا مکمل بورڈز آف ڈائریکٹرز میں دو ہفتوں کے اندر پیشہ ورانہ طور پر اچھی شہرت کے حامل افراد تعینات کر کے ان کو فعال بنایا جائے۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 27 جون 2024 کو ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔وفاقی کابینہ نے سرکاری ملکیتی اداروں کے حوالے سے کابینہ کمیٹی کے 4 جولائی 2024 کو ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔

-- مزید آگے پہنچایے --