خودساختہ آزادی صحافت کے خلاف ہوں، صدر مملکت

خودساختہ آزادی صحافت کے خلاف ہوں، صدر مملکت

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اپنے خاص عزائم کی تکمیل کے لیے انتہائی مضبوط مذہبی لابی مسلمان دنیا میں تقسیم لانے کے لیے اپنی طرف سے ایک رائے بنانا چاہتی ہے۔

پروفیسر وارث میر سیمینار میں طلبہ اور دیگر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے، لوگوں اور ایک فرد کے پاس طاقت ہے، وہ فرد اپنی ہر بات دنیا کے سامنے رکھ سکتا ہے لیکن اس میں بھی ایک گروپنگ ہے اور سوشل اور سرمایہ دارانہ نظام چل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پڑوسی ملک میں حال ہی میں الیکشن ہوئے تو آپ نے مودی میڈیا کا نام سنا ہو گا، یہ مودی میڈیا ان کے ارب پتی دوستوں نے بنایا ہے جو اپنی سوچ کو لوگوں تک پہنچا کر فیصلے اسی جانب لے کر جانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں 200سال پرانی جمہوریت ہے لیکن وہاں بھی اس قسم کے کام ہوئے ہیں، گزشتہ الیکشن میں بھی لوگوں نے ٹرمپ کو ووٹ کیا تو اخبارات کے مطابق اس بات کے کافی شواہد ملے کہ ٹرمپ کی مدد کی گئی۔

صدر مملکت نے کہا کہ اپنے خاص عزائم کی تکمیل کے لیے انتہائی مضبوط مذہبی لابی مسلمان دنیا میں تقسیم لانے کے لیے اپنی طرف سے ایک رائے بنانا چاہتی ہے، تو ایک رائے بن رہی ہے، میں اس آزادی صحافت کے ساتھ ہوں لیکن خودساختہ آزادی صحافت کے خلاف ہوں جو کوئی فرد گروپ بنا کر کرتا ہے جس میں میرا کوئی خاص ہدف ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر جتنی تنقید ہوتی ہے میرے خیال میں کسی اور پر نہیں ہوتی لیکن میں ٹی وی نہیں دیکھتا کیونکہ وہاں میری غیبت ہوتی ہے جس سے مجھے ثواب ملتا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --