سعودی عرب میں جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے، جاں بحق ہونے والے حاجیوں میں 58 پاکستانی بھی شامل ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے حجاجِ کرام کے جاں بحق ہونے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے پاکستانی سفارت خانے کے حکام کو حجاجِ کرام کو تمام ، سہولتیں دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سال 18 لاکھ افراد نے حج کا فریضہ انجام دیا۔ حج کے دوران درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔سعودی عرب میں حاجیوں کی ہلاکتوں سے متعلق عرب سفارتکار کا کہنا تھا کہ جاں بحق مصری حاجیوں کی تعداد ہی کم سے کم 600 تک ہے۔
فرانسیسی خبرایجنسی کے مطابق جاں بحق دیگر حاجیوں کا تعلق اردن، انڈونیشیا، ایران، سینیگال، تیونس اور عراق سے ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان ملکوں کے حاجیوں کی اموات ہیٹ ویو ہی سے ہوئی یا نہیں۔ اردن کے 20 لاپتا حاجیوں کی تلاش بھی جاری ہے۔سعودی عرب نے اموات سے متعلق معلومات نہیں دی ہیں تاہم اتوار کو کہا گیا تھا کہ گرمی کی وجہ سے 2700 افراد تھکن میں مبتلا ہوئے تھے۔سعودی انتظامیہ نے مختلف ممالک سے آئے عزام کرام کو گرمی سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔