وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب صحت ماڈل پلان پر عمل درآمد کی منظوری دیدی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے بجٹ میں 20 فیصد اضافے کی منظوری بھی دی گئی ہے،شہروں کے ہسپتالوں میں علاج کی بروقت اور معیاری سہولت نہ ملنے پر ایم ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں، بنیادی اور دیہی مراکز صحت کی سطح پر مریضوں کی شکایات پر انچارج کے خلاف کارروائی ہو گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے بڑے اسپتالوں سے دیہی مراکز صحت تک دوائی، ڈاکٹر اور علاج کے یکساں معیار قائم کرنے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے سرکاری شعبے میں پاکستان کا پہلا کینسر ہسپتال جلد سے جلد مکمل کرنے کا بھی ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ جو عوام کی خدمت کرے گا، اسی کی عزت ہو گی،مریم نواز نے واضح اعلان کیا ہے کہ ایک ایک پیسہ مفت دوائی اور عوام کے معیاری علاج پر خرچ ہو گا، لوگوں کو تکلیف دینے والوں کا کڑا محاسبہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بزرگوں، بچوں اور خواتین سمیت کسی شہری کو تکلیف دینے والے تکلیف کا شکار ہوں گے، وینٹی لیٹرز اور مریضوں کی تعداد میں فرق کم کرنے اور علاج کے معیار کو بہتر بنانے پر سختی سے عملدرآمد ہوگا۔ مانیٹرنگ کیلئے ڈسٹرکٹ کوآرڈینشن کو ٹاسک دینے کا فیصلہ اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے خود بھی اچانک دوروں کا اعلان کر دیا۔ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ لوگوں کی تکلیف کا جواب اللّٰہ کو دینا ہو گا۔