وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے دوطرفہ تعلقات اور معاشی شراکت داری کی جہتیں مضبوط سے مضبوط تر ہورہی ہیں اور قیادت کی سطح پر ہونے والی مفاہمت کو عملی شکل دینے کے لیے پوری محنت سے کام کریں گے۔وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق دورہ سعودی عرب کے اختتام پر جاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں سعودی عرب کی کاروباری شخصیات کا وفد پاکستان آ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے کاروباری شخصیات کے وفد کی آمد سے دونوں ممالک میں معاشی شراکت داری کی رفتار مزید تیز ہوگی اور قیادت کی سطح پر ہونے والی مفاہمت کو عملی شکل دینے کے لیے پوری محنت سے کام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی معاشی شراکت داری سے دونوں برادر ممالک کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے اور دو ماہ کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اعلیٰ ترین سطح پر ریکارڑ وفود کا تبادلہ ہوا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں تین روزہ دورہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے جس میں نہایت مفید بات چیت ہوئی اور دونوں ملکوں کے دوطرفہ تعلقات اور معاشی شراکت داری کی جہتیں مضبوط سے مضبوط تر ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں کثیرالجہتی شعبوں میں باہمی تعاون، تجارت وسرمایہ کاری کے فروغ میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ اکنامک فورم پر واشگاف انداز میں بیان کیا کہ دنیا کو پرامن بنانا ہے تو غزہ میں مستقل امن قائم کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ پرتپاک میزبانی اور پاکستان سے پرخلوص محبت پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی وزرا کو پاکستان کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں اور اس کے لیے بھی بے حد شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وزرا کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے قیادت کے درمیان مفاہمت پر عملدرآمد کے لیے بھرپور تیاری کی۔