چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ جب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوگا معیشت اوپر نہیں جائےگی، ایک ہی راستہ ہے صاف اور شفاف الیکشن، چیف الیکشن کمشنر فوری استعفیٰ دیں ہمیں ان پر اعتماد نہیں۔
عوام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے لیے مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا، جب ملک صحیح سمت جارہا تھا تو ہمارے خلاف سازش کی گئی، ہماری حکومت میں ساری چیزیں مثبت جارہی تھیں،اب عوام میں شعور آگیا، بیدار ہوگئی ہے، ہم کسی اور کی غلامی کے لیے تیار نہیں ہیں، قوم میں جب شعور آجائے اور نظریہ سمجھ میں آئے تو یہ بڑی بات ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوگا معیشت اوپر نہیں جائےگی، ایک ہی راستہ ہے صاف اور شفاف الیکشن، ہمیں الیکشن ہرانےکے لیے تمام حربے استعمال کیےگئے، اس الیکشن کمشنرکے نیچے صاف اور شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے، چیف الیکشن کمشنر فوری استعفیٰ دیں ہمیں ان پر اعتماد نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے آخری دو سال تمام اشاریے اوپر جارہے تھے، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بڑھی جس سے روزگار بڑھا، دیہات میں موٹرسائیکلوں کی ریکارڈ سیل ہوئی، ہمارے دور میں سب سے زیادہ ڈالر آرہے تھے، دو سال میں ریکارڈ برآمدات بڑھیں، ہمارے دور حکومت میں 75 فیصد ایکسپورٹ بڑھی۔
انہوں نےکہا کہ عالمی مہنگائی تو پچھلی گرمیوں سے شروع ہوگئی تھی، جب ہم کہتے تھے عالمی مہنگائی ہے تو یہ لانگ مارچ نکالتے تھے، میں نے اور شوکت ترین نے سمجھانے کی کوشش کی، ہم نے سمجھایا کہ حکومت گرائی گئی تو معیشت نہیں سنبھالی جائےگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں پتا تھا یہ لوگ کیوں اقتدار میں آنا چاہتے تھے، آتے ہی ان لوگوں نے 11سو ارب روپےکےکیسز ختم کرادیے، میں ان کے 11سو ارب روپےکےکیسز ختم کرانےکے خلاف سپریم کورٹ جارہا ہوں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج پاکستان دیوالیہ ہونے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ منفی کردی ہے، ریٹنگ منفی ہونےکا مطلب ہمیں قرضے بھی مہنگے ملیں گے، خدشہ ہے کہ واپڈا کو ڈیم بنانے کے لیے اب پیسے نہیں ملیں گے، جب سے یہ آئے ہیں زرمبادلہ کے ذخائر آدھے رہ گئے ہیں، آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعدروپیہ مضبوط ہوناچاہیے تھا لیکن مزید گرگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہی راستہ ہے اور وہ صاف اور شفاف الیکشن ہے، انہوں نے پنجاب میں جیسا الیکشن کرایا ایسے ہی الیکشن کرانے ہیں تو بحران بڑھےگا، سپریم کورٹ کا حکم تھا ریاستی مشینری کی مداخلت نہیں ہوگی، انہوں نے ایف آئی آر کاٹیں، ریاستی مشینری استعمال کی، سب سے زیادہ افسوس چیف الیکشن کمشنرپرہےجس نے بددیانتی کی اور ن لیگ کو جتوانے کی پوری کوشش کی۔