اِنَّمَا النَّسِىٓءُ زِيَادَةٌ فِى الْكُفْرِ ۖ يُضَلُّ بِهِ الَّـذِيْنَ كَفَرُوْا يُحِلُّوْنَهٝ عَامًا وَّيُحَرِّمُوْنَهٝ عَامًا لِّيُـوَاطِئُـوْا عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللّـٰهُ فَيُحِلُّوْا مَا حَرَّمَ اللّـٰهُ ۚ زُيِّنَ لَـهُـمْ سُوٓءُ اَعْمَالِـهِـمْ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يَـهْدِى الْقَوْمَ الْكَافِـرِيْنَ (37)
یہ مہینوں کا ہٹا دینا کفر میں اور ترقی ہے، اس سے کافر گمراہی میں پڑتے ہیں کہ اس مہینے کو ایک برس تو حلال کر لیتے ہیں اور دوسرے برس اسے حرام رکھتے ہیں تاکہ ان بارہ مہینوں کی گنتی پوری کرلیں جنہیں اللہ نے عزت دی ہے پھر حلال کر لیتے ہیں جو اللہ نے حرام کیا ہے، ان کے برے اعمال انہیں بھلے دکھائی دیتے ہیں، اور اللہ کافروں کو ہدایت نہیں کرتا۔