قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کرنے کا نوٹیفکیشن جاری

قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو طلب کرنے کا نوٹیفکیشن جاری

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے ایوان زیریں کا اجلاس 29 فروری کو صبح 10 بجے طلب کر نے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزارت پارلیمانی امور کی درخواست پر وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان نے وزارت قانون و انصاف سے قانونی رائے لینے کے بعد آئین پاکستان کے آرٹیکل 91 کی شق نمبر 2 کے تحت قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس بلانے کے لیے انتظامات کی منظوری دے دی۔انہوں نے اس لیے مطلع کیا جاتا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری کو صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس صدر مملکت عارف علوی کے بجائے سیکریٹریٹ کی جانب سے بلایا گیا ہے۔سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق یہ اجلاس قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے بلایا گیا ہے جس کی روایت پہلے بھی موجود ہے اور جب قاسم سوری نے رولنگ دی تھی تو سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا حکم دیا تھا جس پر اس وقت بھی قومی اسمبلی کا اجلاس سیکریٹریٹ نے ہی بلایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس میں اسپیکر قومی اسمبلی کا کوئی عمل دخل نہیں ہے اور نہ ہی اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ اجلاس بلائیں بلکہ آئین میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ انتخابات کے 21 روز کے بعد اگر صدر مملکت اجلاس نہیں بلاتے تو آئین کے آرٹیکل 91(2) کے تحت 21ویں روز اجلاس بلایا نہیں جائے گا بلکہ یہ خود بخود منعقد ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے تمام منتخب اراکین کو نوٹیفکیشن ارسال کیا جا چکا ہے اور وہ کل اجلاس میں شرکت کر کے حلف اٹھائیں گے۔واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 28 فروری کو بلانے کی سمری صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کی گئی تھی کیونکہ آئین کے تحت قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس 29 فروری تک بلانا لازمی ہے۔

تاہم صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ’ایوان نامکمل‘قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے سے انکار کردیا تھا۔صدر مملکت کی جانب سے اجلاس بلانے سے انکار کے بعد اسپکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے اجلاس 29 فروری کو صبح 10 بجے طلب کر لیا تھا۔

-- مزید آگے پہنچایے --