عوامی نیشنل پارٹی نے عام انتخابات میں بدترین دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے نتائج مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔صدر اے این پی خیبرپختونخوا ایمل ولی خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات بدترین تھے اور لوگ انتخابات کے نتائج سے پہلے ہی آگاہ تھے۔انہوں نے کہا کہ کون وزیراعظم ہو گا یہ بھی عوام کو پتا تھا اور پی ٹی آئی کے وزارت اعلیٰ کے امیدواروں کو بھی ہرایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی کمزور لوگ لائے گئے اور کٹھ پتلی وزیراعلیٰ لانے کے لیے سیاسی شخصیات کو باہر کیا گیا۔عوامی نیشنل پارٹی پنجاب میں آزاد آمید واروں کو الگ ٹریٹ کیا گیا تاکہ نواز حکومت بنے جبکہ خیبرپختونخوا میں آزاد امیدواروں کے ساتھ کمپرومائز کیا گیا اور سمجھوتہ کرنے والے امیدواروں کو ریلیف دیا گیا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا کے تمام حلقوں کو میڈیا کے سامنے کھولا جائے اور عوامی نیشنل پارٹی جہاں دوسرے نمبر پر تھی وہاں کے حلقے میڈیا کے سامنے کھولے جائیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریٹرننگ افسران نے کروڑوں روپے کا مطالبہ کیا اور اس حوالےسے ثبوت موجود ہیں جو وقت آنے پر سامنے لائے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپے کےعوض انتخابات میں حصہ لینے والوں نے اپنی سیٹ بچائی ہے جبکہ الیکشن کے دن نیٹ ورک ڈاؤن کیے جانے کی بھی تحقیقات کی جائیں۔