آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے تیسرے ٹی20 میچ میں رتوراج گائیکواڈ کی جارحانہ سنچری رائیگاں گئی اور کینگروز نے گلین میکسویل کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت بھارت کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔بھارت کے شہر گوہاٹی میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ٹی20 میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔
بھارت کی اننگز کا آغاز مایوس کن انداز میں ہوا اور 6 رنز بنانے والے یشاوی جیسوال کے ساتھ ساتھ ایشان کشن بھی کھاتا کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔اس مرحلے پر گائیکواڈ کا ساتھ دینے کپتان سوریا کمار یادیو آئے اور دونوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے 57 رنز کی ساجھے داری بنائی جس میں سوریا کمار کا حصہ 39 رنز کا رہا۔
جب سوریا کمار آؤٹ ہوئے تو گائیکواڈ نے اس وقت تک 22 گیندوں پر صرف 22 رنز بنائے تھے لیکن کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد انہوں نے یکدم جارحانہ انداز اپنایا اور میچ کا نقشہ تبدیل کر دیا۔دوسرے اینڈ سے تلک ورما ان کا ساتھ نبھاتے رہے لیکن گائیکواڈ کی جارحانہ بیٹنگ کا آسٹریلین باؤلرز کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔
نوجوان بلے باز نے صرف 31 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور مزید تیزی سے سنچری کی جانب پیش قدمی شروع کی۔اننگز کے 17 اوورز مکمل ہوئے تو بھارت نے تین وکٹوں کے نقصان پر 155 رنز بنائے تھے اور ایسے میں 200 رنز کے ہندسے کا حصول بھی ممکن نظر نہیں آتا تھا لیکن گائیکواڈ نے اپنے لاٹھی چارج سے ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔
انہوں نے پہلے آرون ہارڈی کے اوور میں 25 رنز بٹورے اور گلین میکسویل کی جانب سے کرائے گئے اننگز کے آخری اوور کی پہلی گیند پر چھکا رسید کر کے اپنی سنچری مکمل کر ڈالی۔گائیکواڈ نے میکسویل کے اس اوور میں 30 رنز بٹورے جس کی بدولت بھارت نے مقررہ 20 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 222 رنز بنائے اور لگاتار تین ٹی20 میچوں میں 200 سے زائد رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی۔
رتوراج گائیکواڈ نے 57 گیندوں پر 7 چھکوں اور 13 چوکوں کی مدد سے 123 رنز بنائے جبکہ تلک ورما نے 24 گیندوں پر 31 رنز کی باری کھیلی۔گائیکواڈ اور تلک ورما کے درمیان 58 گیندوں پر 141 رنز کی شراکت قائم کی جس میں تلک کا حصہ صرف 31 رنز کا رہا۔
ہدف کے تعاقب میں آسٹریلین اوپنرز نے جارحانہ انداز اپنایا اور 4.1 اوورز میں ٹیم کو 47 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی موقع پر ہارڈی کی 12 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔ورلڈ کپ فائنل کے ہیرو ٹریوس ہیڈ نے 18 گیندوں پر 8 چوکوں کی مدد سے 35 رنز کی جارحانہ باری کھیلی لیکن اویش خان نے انہیں پویلین لوٹا کر اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔
سیریز کے پہلے میچ میں سنچری بنانے والے جوش انگلس اس مرتبہ کمال نہ دکھا سکے اور صرف 10 رنز بنانے کے بعد روی بشنوئی کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔مارکس اسٹوئنس میچ میں جدوجہد کرتے نظر آئے اور 21 گیندوں پر صرف 17 رنز بنانے کے بعد اکشر پٹیل کو وکٹ دے بیٹھے جبکہ ٹم ڈیوڈ پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوئے تو آسٹریلیا کی ٹیم 134 رنز پر 5 وکٹیں گنوا چکی تھی۔
دوسرے اینڈ سے میکسویل نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنی نصف سنچری مکمل کی لیکن اب بھی آسٹریلیا کو فتح کے لیے آخری 5 اوورز میں 78 رنز درکار تھے۔میکسویل نے کپتان میتھیو ویڈ کے ساتھ مل کر ٹیم کی ناؤ پار لگانے کا بیڑا اٹھایا اور 17 اوورز میں اسکور 174 تک پہنچا کر ٹیم کی جیت کی موہوم سی امید روشن کی لیکن اس مرحلے پر پراسیدھ کرشنا کی جانب سے کرائے گئے 18ویں اوور میں صرف چھ رنز بنے جس سے آسٹریلیا پر دباؤ مزید بڑھ گیا۔
آخری دو اوورز میں آسٹریلیا کو فتح کے لیے 43 رنز درکار تھے لیکن اس مرتبہ میکسویل کی جگہ ویڈ نے بھارتی باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور اکشر پٹیل کے اوور میں 22 رنز بنا ڈالے۔میچ کے آخری اوور میں آسٹریلیا کو فتح کے لیے مزید 21 رنز درکار تھے اور میکسویل نے پراسیدھ کرشنا کو ایک چھکا اور دو چوکے لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔
جارح مزاج آل راؤنڈر نے تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا اور آخری گیند پر چوکا لگا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرا دیا۔گلین میکسویل نے صرف 48 گیندوں پر 8 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 104 رنز بنائے جبکہ میتھیو ویڈ نے 16 گیندوں پر 28 رنز کی اننگز کھیلی۔آسٹریلیا نے میچ میں 5 وکٹوں سے فتح کے ساتھ ہی سیریز میں خسارہ کم کردیا لیکن پانچ میچوں کی سیریز میں بھارت کو اب بھی 1-2 کی برتری حاصل ہے۔میکسویل کو ان کی جارحانہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔