پاکستان تحریک انصاف کے جیل میں قید چیئرمین عمران خان نے اپنی پارٹی قیادت کو ہدایت کی ہے کہ پارٹی ایسے تمام عناصر سے دور رہے جو پی ٹی آئی اور پاک فوج کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسے عناصر چاہے پارٹی کے اندر ہوں یا باہر، ان کی مذمت کی جائے۔پی ٹی آئی کے نئے مقرر کردہ سینئر نائب صدر شیر افضل خان مروت نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ پارٹی میں اور سوشل میڈیا پر موجود افراد کی ایسے افراد کے ساتھ لاتعلقی اختیار کی جائے جو پاک فوج کو ہدف بنا رہے ہیں، اسے بدنام کررہے ہیں یا پھر پاک فوج کیخلاف نفرت پھیلا رہے ہیں۔مروت نے کہا کہ عمران خان نے انہیں کہا ہے کہ یہ تاثر دور کیا جائے کہ پاکستان تحریک انصاف فوج کیخلاف ہے، عمران خان نے ہمیشہ سے ہی اس بات پر یقین رکھا ہے کہ فوج ملک کی سلامتی اور دفاع کیلئے اہم ترین ہے۔پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل خان مروت نے کہا کہ عمران خان نے ملک اور قوم کیلئے قربانیاں دینے والے مسلح افواج کے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان شہید نوجوان افسران اور فوجیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ پی ٹی آئی ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔مروت نے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ شہدا قوم کا فخر ہیں۔شیر افضل خان مروت سینئر وکیل ہیں، حالیہ دنوں میں وہ کے پی میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑے اجتماعات سے خطاب کر چکے ہیں۔ ان عوامی اجتماعات میں پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان اجتماعات میں مسلح افواج کے شہدا کو خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے نام نہاد ہمدردوں اور وی لاگرز جنہوں نے فوج کے خلاف زہر افشانی کی، ان کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، ہم ایسے کرداروں کی مذمت کرتے ہیں اور خود کو ان سے دور رکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاک فوج کو بدنام کرنے والے عناصر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا میں ہیں تو پارٹی ان سے لاتعلقی کا اظہار کرے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے حامیوں اور سوشل میڈیا پر موجود کارکنوں سے یہ بھی توقع رکھتے ہیں کہ فوج مخالف بیانیہ اختیار نہ کیا جائے۔ مروت نے ایسے لوگوں کو پی ٹی آئی یا عمران خان کا نام نہاد ہمدرد قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی فوج کو بدنام کرنے والے کسی بھی شخص کو مزید برداشت نہیں کرے گی۔
شیر افضل خان مروت مختلف عدالتی مقدمات میں عمران خان کی وکالت بھی کر رہے ہیں۔ انہیں حال ہی میں پارٹی کا سینئر نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے دیگر سیاسی رہنمائوں کے برعکس، جنہیں عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے، مروت اپنی قانونی ٹیم کے اہم رکن ہونے کی وجہ سے عمران خان سے باقاعدگی سے ملاقات کرتے رہے ہیں۔گزشتہ دنوں، شیر افضل خان مروت نے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کے کچھ بڑے عوامی اجتماعات کو منظم کرنے اور خطبات پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔عموماََپی ٹی آئی کے رہنما شکایت کرتے ہیں کہ جلسے، ریلیوں اور کارنر میٹنگز کی اجازت نہیں دی جاتی، تاہم شیر افضل خان مروت نے حالیہ دنوں کے دوران کامیابی سے یہ کام سرانجام دیا ہے۔