امریکا میں مقیم پاکستانی طاہر جاوید کی بطور معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان تقرری کا حکم نامہ منسوخ کیے جانے پر پریشان

امریکا میں مقیم پاکستانی طاہر جاوید کی بطور معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان تقرری کا حکم نامہ منسوخ کیے جانے پر پریشان

نگران حکومت کی جانب سے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری طاہر جاوید کی تقرری کو منسوخ کیے جانے پر اوورسیز پاکستانی کاروباری حلقوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے ۔ امریکی ریاست ٹیکساس میں پاکستانی کاروباری شخصیات میں حکومت پاکستان کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ طاہر جاوید کی تقرری کا منسوخ شدہ حکم نامہ بحال کیا جائے۔ ریاست ٹیکساس کے شہر ڈائلس میں پاکستانی نژاد امریکی صنعت کاروں اور بزنس کمیونٹی کے اراکین نے اپنی مشترکہ پریس کانفرنس کے ذریعے ٹیکساس کے پاکستانی بزنس مین طاہر جاوید کی حکومت پاکستان کی نگران کابینہ میں بحیثیت وزیر مملکت سرمایہ کاری کے کا نوٹیفکیشن واپس لینے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے اسے پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا نقصان قرار دیا ۔ معروف پاکستانی امریکن بزنس حفیظ خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کے نگران وزیراعظم کے طاہر جاوید کو ان کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ حفیظ خان نےکہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ طاہر جاوید امریکہ میں ایک طویل عرصے سے نہ صرف پاکستانی کمیونٹی بلکہ پاکستان کے لیے بھی گراں قدر خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔
بورڈ آف ٹرسٹیز پاکستانی سوسائٹی ٹیکساس عابد ملک کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ جو کچھ طاہر جاوید کے ساتھ ہوا یہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کچھ نیک شکون نہیں ہے۔ ہم طاہر جاوید کے ساتھ اس رویے کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ طاہر جاوید کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کرتے ہیں ۔
بورڈ آف ٹرسٹیز پاکستانی سوسائٹی نارتھ ٹیکساس برکت بصریہ کا کہنا تھاکہ طاہر جاوید نہ صرف انتہائی محنتی انسان ہیں بلکہ انہوں نے ہمیشہ مختلف ایونٹس میں ہمارا ساتھ دیا ہے ان کے ساتھ ہونے والا یہ سلوک کسی طور درست اقدام نہیں۔

-- مزید آگے پہنچایے --