خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں ایلم پہاڑی میں پولیس وین پر ریموٹ بم حملے میں سابق آرمی اہلکار پولیس ڈرائیور امیر زادہ شہید جبکہ ایک آرمی اہلکار زخمی ہوگیا ہے۔ڈی پی او بونیر کے پولیس سپورٹ آفیسر شہزاد خان نےایک ویب سائٹ کو بتایا کہ کہ پولیس موبائل میں خوراکی اشیا پہاڑی چیک پوسٹ کے لیے لے جارہی تھی کہ ایلم کے پہاڑی پر جبرا گورنمنٹ اسکول کے قریب زوردار دھماکا ہوا اور دھماکے سے پولیس موبائل کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایلم میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، حملے کے بعد پولیس اور فوج کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے اور شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق پولیس ڈرائیور کا نماز جنازہ پولیس لائن ڈگر میں ادا کی جا ئے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ملک بھر میں بالخصوص صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں اور سیکیورٹی فورسز ملک بھر میں ان کے خلاف کارروائیوں اور سرزمین پاک کو دشمنوں سے پاک کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔چار روز قبل خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کی تھی جہاں 10 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
یکم اکتوبر کو اسی طرح کے حملے میں پنجاب کے شہر میانوالی میں کنڈل پیٹرولنگ پوسٹ پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے میں ایک اہلکار شہید جبکہ 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
اس سے پہلے 29 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع مردان اور پاراچنار میں دہشت گردوں کے خلاف دو الگ الگ کارروائیاں کی تھیں جہاں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر مارا گیا تھا اور فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان بھی شہید ہوگیا تھا۔
اسی طرح 23 ستمبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف کامیابی سے انٹیلی جنس آپریشن کیا تھا تاہم فائرنگ کے تبادلے میں اہلکار شہید ہو گیا تھا۔