نگران کابینہ میں شامل وزرا ء کون ہیں؟

نگران کابینہ میں شامل وزرا ء کون ہیں؟

جلیل عباس جیلانی

نگران کابینہ میں وزیرخارجہ کے طورپر شامل جلیل عباس جیلانی پاکستان کے سابق سفارتکارہیں، وہ امریکہ سمیت اہم ممالک میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں، جلیل عباس جیلانی کانام نگران وزیراعظم کے لئے بھی لیاجاتارہا ہے۔۔
‏اس سے قبل 2018 میں بھی انہیں نگران وزیراعظم کےلئے زیرغورلایاگیاتھا انہیں پیپلزپارٹی کے کافی قریب سمجھا جاتاہے۔

سرفراز بگٹی

نگران وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کاتعلق بلوچستان عوامی پارٹی سےہے ۔سرفرازبگٹی بلوچستان کے وزیرداخلہ کے طورپربھی کام کرچکے ہیں۔۔ ‏وہ بلوچستان کی سیاست میں پچھلے کچھ سال سے ایک متحرک شخصیت کے طورپرجانے جاتے ہیں۔

مرتضیٰ سولنگی

نگران وزیر اطلاعات کےطور پرسینئر صحافی مرتضیٰ سولنگی کو چناگیا ہے،وہ پاکستان کی سیاست پرگہری نظررکھتے ہیں اس سے قبل ریڈیوپاکستان میں بھی بطورDGفرائض انجام دے چکے ہیں۔
‏مشعال ملک

نگران کابینہ میں شامل مشعال ملک بھارت میں غیرقانونی قیدکاٹنے والے سینئر کشمیری رہنمایاسین ملک کی اہلیہ ہیں، جوانسانی حقوق کے مختلف فورمز پرکشمیریوں کے حقوق کے لئے آوازاٹھاتی ہیں انہیں انسانی حقوق کے لئے وزیراعظم کی معاون خصوصی مقررکیاگیاہے۔۔

‏احدچیمہ

احدچیمہ کاشمارسابق وزیراعظم نوازشریف کے قابل اعتمادافسران میں ہوتاہے وہ نوازشریف کے ساتھ پرنسپل سیکرٹری سمیت اہم عہدوں پرفائزرہے انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے امورکی نگرانی تفویض کی گئی ہے۔۔
‏احمد عرفان اسلم

احمد عرفان اسلم ماہر قانون ہیں اور وہ سابق اٹارنی جنرل اشترف اوصاف کے آفس میں بین الاقوامی تنازعات کے یونٹ میں فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔ احمد عرفان بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی لیگل ٹیم کا حصہ بھی رہ چکے ہیں۔۔
‏شمشاد اختر
ڈاکٹر شمشاد اختر نگراں کابینہ میں وزیرخزانہ ہیں۔انہیں اس سے قبل 2018 کے انتخابات سے قبل بنائی جانے والی نگراں کابینہ میں بھی وہ بطور وزیر خزانہ شامل کیاگیاتھا۔شمشاد اختر گورنر سٹیٹ بینک رہ چکی ہیں۔ وہ اسٹیٹ بینک کی پہلی خاتون گورنر تھیں ۔‏جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کی مشیر اور ورلڈ بینک میں بطور نائب صدر بھی کام کیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر

لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر کو نگراں کابینہ میں وزیردفاع اور ڈیفنس پروڈیکشن کا قلمدان دیاگیاہے۔ ‏وہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں ’نیا پاکستان ہاوسنگ سکیم‘ کے چیئرمین کے طور پر کام کر چکے ہیں،وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) کے چیئرمین، ملٹری پولیس کمانڈنٹ اورپاک فوج کے ہیڈکوارٹرمیں اہم عہدون پربھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں ۔۔
‏گوہراعجاز

چیئرمین آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن گوہر اعجازکونگراں کابینہ میں تجارت اورصنعت کاقلمدان دیاگیاہے۔وہ سابق سینیٹر مرحوم شیخ اعجاز احمد کے فرزند ہیں اور اعجاز گروپ آف کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو اورلاہور میں ’لیک سٹی ہائوسنگ پراجیکٹ‘ کےبھی چیف ایگزیکٹو ہیں۔۔
‏ڈاکٹر عمر سیف
نگراں کابینہ میں بطور وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹرعمرسیف کوشہباز شریف کےدورمیں پنجاب آئی ٹی بورڈکاچیئرمین بنایاگیااور پنجاب کابینہ کابھی حصّہ رہ چکے ہیں۔اس دوران انہوں نےپاکستان کا پہلا ٹیکنالوجی انکیوبیٹر بنایااور 3 سو سے زیادہ منصوبوں کا آغاز کیا۔۔
*‏جمال شاہ
ادکار جمال شاہ کو وزیر برائے ثقافت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ سیاسی طورپران کو عمران خان کے ناقدین میں شمارکیاجاتاہے سوشل میڈیا پربھی وہ متحرک رہتے ہیں۔۔
‏مدد علی سندھی
حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ادیب مدد علی سندھی کو بطور وزیر تعلیم اور امور نوجوانان نگراں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ وہ سندھی لینگویج اتھارٹی کے بورڈ ممبر کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں۔۔
‏ڈاکٹر ندیم جان
نگراں کابینہ میں وزیر صحت کا قلمدان ڈاکٹر ندیم جان کو دیاگیاہے۔ ڈاکٹر ندیم جان UN، USAID,یورپی یونین سمیت مختلف بین الاقوامی این جی اوز کےہیلتھ مشنز کےساتھ کام کرچکےہیں۔ان کا شمار پاکستان میں پولیو سرویلینس کا نظام قائم کرنے والے بانی ارکان میں ہوتا ہے۔۔ ‏پاکستان کےقبائلی علاقوں کومسلسل 2 سال پولیو فری کرنےکاکارنامہ سرانجام دینےمیں انہیں تمغہ امتیاز دیاگیا۔پاکستان میں کامیاب پولیوفری پروگرام کےانعقاد کےبعدانہوں نےسوڈان میں پولیو ایمرجنسی مشن کی سربراہی کی۔اسکےعلاوہ وہ فلپائن میں بھی مختلف ہیلتھ مشنز کےساتھ کام کرچکےہیں ۔‏ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ امتیازاورستارہ امتیازبھی عطا کیا۔

انیق احمد

انیق احمدکووزارت مذہبی امورکی ذمہ داری دی گئی ہے وہ پاکستان کے مختلف ٹی وی چینلزپردینی پروگراموں کی میزبانی کرتے رہے ہیں اورایک مذہبی سکالرکے طورپرجانے جاتے ہیں۔۔۔
اس نگران کابینہ میں پاکستان مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی اور پنڈی سرکار کے سیٹوں کے حساب سے توازن برقرار رکھا گیا ہے اس لیے تو ہر پارٹی اس کابینہ سے خوش ہے ۔۔ اللہ پاک ان سب کو پاکستان کے مسائل حل کرنے کی توفیق بھی عطا کرے امین ۔۔

-- مزید آگے پہنچایے --