سیالکوٹ کی نجی ھوسنگ سوسائٹی میں SHO تھانہ سترہ طاہر نقاش اور ان کی ٹیم پر بہیمانہ تشدد، 3 دن گزرنے کے بعد بھی کوئی ملزم گرفتار نہ ہو سکا۔ کیونکہ DPO سیالکوٹ کے مالکان کے ساتھ درینہ تعلقات ہیں۔۔ اگر ان با اثر افراد کی بجائے کوئی عام شہری ہوتے اور اونچی آواز میں بول بھی لیتے تو عبرتناک انجام ہوتا۔۔۔
ہم پولیس ملازمین اس واقعی کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور آئی جی پنجاب ، آر پی او گوجرانولہ اور ڈی پی او سیالکوٹ سے ان ملزمان کو گرفتار کرکے آرمی ایکٹ کی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں جس طرح آرمی ایک فورس ہے اس طرح پولیس بھی فورس ہےاس دوہرے معیار، اور ظلم کی پرزور مذمت کرتے ہے؟ کیا قانون اور ریاست اتنی کمزور ہے؟