صدر پاکستان نے راجہ نعیم اکبر کو بلین ڈالر کے ریکوڈک تنازع کے کامیاب حل میں ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں ہلال امتیاز سے نوازا ہے۔ وفاقی سیکرٹری قانون کی حیثیت سے وہ ریکوڈک سے متعلق قانونی چارہ جوئی میں اہم کردار ادا کرتے رہے اور مختلف فورمز پر حکومت پاکستان کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کامیاب مذاکرات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ان کی سرمایہ کاری کے حوالے سے یقین دہانیاں کروا کر ان کے اعتماد کو بڑھانے میں مدد کی۔
راجہ نعیم اکبر کی بے مثال شراکت اور پیشہ ورانہ قانونی خدمات طویل عرصے سے جاری ریکوڈک تنازعہ کے حل میں اہم ثابت ہوئیں، جس سے پاکستان کے قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان ہو سکتا تھا۔ ان کی لگن، پیشہ ورانہ مہارت اور مذاکراتی عمل، قانونی چارہ جوئی سے متعلق مسائل کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ آف پاکستان اور وفاقی کابینہ کے سامنے موثر نمائندگی نے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کی کہ تصفیہ کا معاہدہ منصفانہ، شفاف اور تمام فریقین کے لیے فائدہ مند تھا۔
ریکوڈک تنازعہ کے کامیاب تصفیے سے اربوں ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملی ہے جو عملی طور پر برسوں سے پھنسی ہوئی تھی۔ انہوں نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اس شعبے میں قانون سازی کرنے میں مدد کی جس کا براہ راست اثر ریکوڈک سے متعلق تصفیہ پر ہے۔ یہ تصفیہ معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد کرے گا اور ملک اور خطے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی صورت میں بلوچستان کے لوگوں کی سماجی اور معاشی حیثیت کو بھی بلند کرے گا۔ راجہ نعیم اکبر کی دور اندیش قیادت، اہلیت، قانونی مہارت اور اس کامیابی میں شراکت قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔
صدر پاکستان راجہ نعیم اکبر کو اس قابل قدر اعزاز پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں، اور قوم کے لیے ان کی شاندار خدمات کا اعتراف کرتے ہیں۔