وزیراعظم محمد شہباز شریف نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم سینٹر آف ایکسیلینس (ایل آئی ایم ایس) کی افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ تقریب میں وفاقی وزراء خزانہ، دفاع، منصوبہ بندی و ترقی، نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ، اطلاعات و نشریات، صوبائی حکومتوں کے چیف سیکرٹریز، زرعی ماہرین اور سینئر فوجی حکام نے بھی شرکت کی۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق 36.9 فیصد پاکستانی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور ان میں سے 18.3 فیصد کو خوراک کے شدید بحران کا سامنا ہے۔ موجودہ غذائی عدم تحفظ، بڑے پیمانے پر غذائی قلت اور زرعی مصنوعات کے بڑھتے ہوئے درآمدی بل کے ساتھ ساتھ آبادی میں اضافے اور مستقبل کی گھریلو غذائی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی، سیاسی، اقتصادی اور فوجی قیادت نے اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لئے فیصلہ کن اور نتیجہ خیز اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایل آئی ایم ایس کا قیام پہلا غیرمعمولی اقدام ہے جس کا مقصد غذائی تحفظ کو بڑھانا اور زرعی برآمدات کو بہتر بنانا ہے اور اس طرح ملک کے اندر لاکھوں ایکڑ غیر کاشت شدہ /کم پیداوار والی زمین کو تبدیل کرکے قومی خزانے پر درآمدی بوجھ کو کم کرنا ہے۔ یہ جدید ترین نظام جدید ٹیکنالوجیز اور زمین کی زرعی ماحولیاتی صلاحیت پر مبنی پائیدار درست زرعی طریقوں کے ذریعے زرعی پیداوار کو بہتر بنانے میں مدد دے گا جبکہ دیہی آبادیوں کی فلاح و بہبود اور ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ جی آئی ایس پر مبنی ایل آئی ایم ایس زراعت کی ڈیجیٹائزیشن کو منظم کرکے قومی زرعی پیداوار کو بہت بہتر بنائے گا، ریموٹ سینسنگ اور جغرافیائی ٹیکنالوجیز کے ذریعے مقامی کاشتکاروں کو مٹی، فصلوں، موسم، آبی وسائل اور کیڑوں کی نگرانی کے بارے میں بروقت درست معلومات فراہم کرے گا اور ساتھ ہی موثر مارکیٹنگ کے نظام کے ذریعے مڈل مین کے کردار کو کم سے کم کرے گا۔