وزیر اعظم شہباز شریف نے سوئیڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعے کی مذمت کی ہے۔اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ ایسی گھٹیا، نفرت انگیز اسلامو فوبک حرکتیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔علاوہ ازیں دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ پاکستان سوئیڈن میں مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی مذمت کرتا ہے، آزادی اظہار اور احتجاج کے نام پر امتیازی سلوک، نفرت اور تشدد کے لیے اکسانے کے عمل کو کسی طرح بھی جائز قرار نہیں دیا جاسکتا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قانون تمام ریاستوں کو پابند کرتا ہےکہ وہ مذہبی منافرت کی حمایت کرنے والے ایسے کسی بھی عمل کی روک تھام کریں جو تشدد کو بھڑکانے کا باعث بن سکتا ہے۔ترکیے، مراکش، اردن اور متحدہ عرب امارات نے سوئیڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کی شدید مذمت کی ہے جبکہ مراکش نے سوئیڈن سے اپنا سفیر واپس بُلالیا ہے۔
ترکیے کے صدر طیب اردوان کا مذمتی بیان میں کہنا ہے کہ ہم مغرب کے متکبر لوگوں کو سکھائیں گے کہ مقدس اقدار کی توہین کرنا اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے۔مراکش نے سوئیڈن سے اپنے سفیر کو غیر معینہ مدت کے لیے واپس بلالیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات اور اردن نے سوئیڈن کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے شہری کو عید کے روز شہر کی مرکزی جامع مسجد کے باہر مظاہرے کی اجازت دی جس کے بعد اس نے قرآن پاک کو نذر آتش کیا اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔
اس موقع پر پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف وہاں موجود مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا اور ’اللہ اکبر‘ کے نعرے لگائے جب کہ پولیس نے ایک مسلمان کو پتھر پھینکے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سوئیڈن میں دائیں بازو کے اسلام مخالف انتہا پسندوں نے قرآن پاک کو نذر آتش کیا تھا جس کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔