پاکستان کے معروف اسلامی بینکوں میں سے ایک فیصل بینک نے ماحولیاتی سماجی نظم و نسق (ای ایس جی) کے لیے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس (پی آئی سی جی) سے اشتراک کرلیا ہے۔
آب و ہوا کی تبدیلی ایک حقیقت ہے۔ پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے صف اول کی ریاستوں میں ہوتا ہے۔ اس لیے نجی شعبے کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے مستحکم اقدامات کرے، جس سے مستقبل میں پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں آسانی ہو۔ آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنا، سماجی اور مالی شمولیت، صحت و بہبود، مساوات اور انسانی حقوق کے اقدامات اس میں شامل ہونا چاہیے۔ تمام کامیاب کاروبار انوائرمنٹ سوشل گورننس (ای ایس جی) کے تجویز کردہ رہنما خطوط کے مطابق کام کرتے ہیں اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے سرمایہ کار، ریگولیٹرز، قانونی چارہ جوئی کرنے والے اور کمیونٹی کے نمائندے سرگرم ہیں۔
فیصل بینک کے صدر اور سی ای او یوسف حسین کا کہنا ہے کہ فیصل بینک اسلامی اصولوں اور قرآن پاک میں دی گئی مساوات و فلاح و بہبود کے ضروری بنیادی فلسفے پر عمل پیرا ہے۔ پی آئی سی جی کے ساتھ باہمی تعاون کے فریم ورک پر اتفاق کرنا اس مقصد میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ ایف بی ایل اس بات سے آگاہ ہے کہ ای ایس جی کو اپنانے کے لیے ایک مکمل نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے، جس میں استعداد کار میں اضافہ، تحقیق اور مشاورت شامل ہے۔ فیصل بینک اپنی بنیادی اسلامی اقدار کے مطابق، جس میں فلاح و بہبود شامل ہے کے حوالے سے ایک اچھا کاروباری ادارہ ثابت ہوا ہے۔ ہم ہمیشہ مثبت اثر ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس وقت ہماری توجہ ماحول پر ہے۔ ماحولیات پر مرکزی توجہ کے ساتھ ای ایس جی معیارات کو سمجھنا اور اس پر عمل درآمد ملک اور ہماری آنے والی نسل کے مستقبل کے لیے اہم ہے۔ ای ایس جی نکات پر عملدرآمد کے لیے پی آئی سی جی اور پی ایس ایکس کے ساتھ تعاون ہمارے باعث فخر ہے۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس (پی آئی سی جی) کی چیئرمین اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر چیئرمین نے کہا کہ احتساب کے ساتھ کاروبار اور پائیداری میں توازن تشخیص کا ایک شفاف نظام تشکیل دیتا ہے۔ کاروباروں کو ای ایس جی معیارات کو اپنانے اور ان پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔
پی آئی سی جی اہم شراکت داروں کی مدد سے پاکستان میں ای ایس جی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ ایف بی ایل کے ساتھ تعاون پی آئی سی جی کو ضروری تکنیکی صلاحیت فراہم کرے گا جس سے وہ اپنے ای ایس جی مشن کو مالیاتی اور کاروباری شعبے کے لیے عملی شکل دینے کے قابل ہوجائے گا۔ اسٹریٹجک انٹروینشن کے ذریعے پی آئی سی جی تحقیق اور ای ایس جی حکمت عملی پر عملدرآمد اور استعداد کار میں اضافے کے لیے کاروباری مشورے دینے کی صلاحیت حاصل کرلے گا۔ ایف بی ایل اپنی تنظیم نو کی طرح ای ایس جی پر عملدرآمد کروانا اور اسے مالیاتی شعبے کی ترقی میں اہم شراکت دار بنانا چاہتا ہے، تاکہ وہ اپنے صارفین کی ضروریات کو پورا کرسکیں۔