بھارتی مسافر ٹرینوں کے تصادم سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 288 ہو گئی

بھارتی مسافر ٹرینوں کے تصادم سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 288 ہو گئی

بھارتی ریاست اڑیسہ میں دو بھارتی مسافر ٹرینوں کے تصادم سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 288 ہو گئی ہے جبکہ 850 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حکومت کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اس ریل حادثے کو دو دہائیوں سے زائد کے عرصے میں ملک کا سب سے مہلک ترین حادثہ قرار دیا گیا ہے۔

اڑیسہ فائر سروسز کے ڈائریکٹر جنرل سدھانشو سارنگی نے بھی کہا کہ ’ریسکیو کا کام ابھی بھی جاری ہے اور بہت سے (افراد) شدید زخمی‘ ہیں۔

ویڈیو فوٹیج میں ہفتے کی صبح بھی پولیس اہلکاروں کو سفید کپڑوں میں ڈھکی لاشوں کو ریلوے پٹریوں سے ہٹاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

ریاست کے چیف سیکریٹری پردیپ جینا نے ٹوئٹر پر کہا کہ جمعہ کو ہونے والے حادثے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اوڑیسہ کے بالاسور ضلع میں 200 سے زیادہ ایمبولینسوں اور 100 اضافی ڈاکٹروں کو جائے حادثہ پر بلالیا گیا تھا۔

جمعے کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ بچ جانے والے افراد کو تلاش کرنے کے لیے امدادی کارکنان تباہ شدہ ٹرینوں میں سے ایک پر چڑھے ہیں، جب کہ مسافر مدد کے لیے دہائیاں دے رہے تھے۔

حکام نے حادثے کی متضاد وجوہات بتائیں جن پر ٹرین پہلے پٹری سے اتری اور دوسری کے ساتھ ٹکرا گئی، ریلوے کی وزارت نے کہا کہ اس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

اگرچہ چیف سیکریٹری پردیپ جینا اور کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حادثے میں ایک مال بردار ٹرین بھی شامل تھی تاہم ریلوے حکام نے ابھی تک اس امکان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

حادثے کے بعد ایک وسیع سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا جس میں فائر ڈپارٹمنٹ کے سیکڑوں اہلکار اور پولیس افسران کے ساتھ ساتھ سونگھنے والے کتے بھی شامل ہیں جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ٹیمیں بھی اس مقام پر موجود ہیں۔

حادثے کے بعد سیکڑوں نوجوان اوڑیسہ کے علاقے سورو میں ایک سرکاری ہسپتال کے باہر خون کا عطیہ دینے کے لیے پہنچے۔

بھارتی ریلوے کے مطابق اس کا نیٹ ورک روزانہ ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نقل و حمل کی سہولت فراہم کرتا ہے لیکن سرکاری اجارہ داری کا حفاظتی ریکارڈ پرانے انفراسٹرکچر کی وجہ سے خراب ہے۔

ریاست کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے مہلک ٹرین حادثے کے متاثرین کے احترام کے طور پر 3 جون کو یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --