شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم 3 دہشت گرد مارے گئے جبکہ پاک فوج کے 6 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق 4 مئی 2023 کو شمالی وزیرستان کے ضلع دردونی میں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتا لگانے کے بعد 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا، جبکہ 2 دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، شہید ہونے والوں میں ضلع ٹانک کے 36 سالہ حوالدار سلیم خان، ضلع کوہاٹ کے 37 سالہ نائیک جاوید اقبال، ضلع بنوں کے 26 سالہ سپاہی نذیر خان، ضلع مردان کے 25 سالہ سپاہی حضرت بلال، ضلع اورکزئی کے 22 سالہ سپاہی سید رجب حسین اور ضلع خیبر کے 22 سالہ سپاہی بسم اللہ جان شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے علاقے کی صفائی کا عمل جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصوں سے شمالی و جنوبی وزیرستان سمیت ملک کے مختلف حصوں بالخصوص بلوچستان میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد جوان شہید ہو چکے ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز نے کئی مقامات پر دہشت گردوں کی کارروائیوں کو بھی خاک میں ملاتے ہوئے انہیں جہنم واصل کردیا۔
2 مئی کو خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس پر مبنی تین الگ الگ آپریشنز میں تین دہشت گرد ہلاک اور متعدد کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔اس سے قبل خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے شنوارسک میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران 8 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک سپاہی شہید ہوگیا تھا۔
26 اپریل کو خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 سپاہی شہید ہوگئے تھے۔اس سلسلے میں سب سے بڑی کارروائی 16 اپریل کو کی گئی تھی جب خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے زرملان میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران 8 دہشت گرد ہلاک جبکہ دو سپاہی شہید ہوگئے تھے۔
اس طرح کی ایک کارروائی 4 اپریل کو بھی کی گئی تھی جس میں خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے شنوارسک میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران 8 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک سپاہی شہید ہو گیا تھا۔