مولانا وحید الدین خان کی کتاب راز حیات سے اقتباس
کچھ مسلم نوجوان بیٹھے آپس میں باتیں کر رہے تھے۔ ہر ایک ماحول کی شکایت کر رہا تھا،داخلے نہیں ہوتے،ملازمت نہیں ملتی،کام نہیں ملتا وغیرہ۔ ایک زیادہ عمر کا تجربہ کار آدمی بھی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا۔ وہ خاموشی سے سب کی باتیں سن رہا تھا۔آخر میں اس نے کہا: آپ لوگوں کی شکایتیں بالکل بے جا ہیں، آپ وہاں جگہ ڈھونڈرہے ہیں جہاں جگہیںبھری ہوئی ہیں اور جہاں جگہ خالی ہے وہاں پہنچنے کی کوشش نہیں کرتے۔ آپ لوگ اونچی لیاقت پیدا کیجئے۔ پھر آپ کے لیے مایوسی کا کوئی سوال نہ ہو گا، کیونکہ عام جگہیں اگرچہ بھری ہوئی ہیں مگر ٹاپ کی جگہ ہر طرف خالی ہے۔
امتیاز کامیابی کا راز ہے۔ آپ طالب علم ہوں یا تاجر، آپ وکیل ہوں یا ڈاکٹر، آپ خواہ جس میدان میں بھی ہوں۔ اپنے اندر امتیاز پیدا کرنے کی کوشش کیجئے،یقیناً آپ کامیاب رہیں گے۔ اگر آپ چوہا پکڑنے کا اچھا پنجرہ ہی بنانا جانتے ہوں تو لوگ خود آکر آپ کا دروازہ کھٹکھٹانا شروع کر دیں گے۔ لوگوں کی غلطی یہ ہے کہ جس قسم کے ”پنجرے” بازار میں بھرے ہوئے ہیں اس قسم کا ایک اور ”پنجرہ” بنا کر بازار میں بیٹھ جاتے ہیں اور پھر شکایت کرتے ہیں کہ ہمارا پنجرہ فروخت نہیں ہوتا۔ اگر آپ محنت کریں اور اپنے دماغ کو استعمال کر کے امتیازی پنجرہ بنائیں تو یقیناً لوگ اس کو خریدنے کے لئے ٹوٹ پڑیں گے۔ ہر ماحول میں ہمیشہ تعصب اور تنگ نظری موجود ہوتی ہے۔یہ بالکل فطری بات ہے۔ مگر تعصب اور تنگ نظری سے آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ آپ کے نمبر45فیصد ہیں اور آپ کے حریف کے 40فیصد،تو عین ممکن ہے کہ تعصب آپ کی راہ میں حائل ہو جائے اور آپ کو نہ لیا جائے۔لیکن اگر ایسا ہو کہ حریف کے نمبر40فیصد ہیں اور آپ کے نمبر80فیصد ہیں تو تعصب اور تنگ نظری کی تمام دیواریں گر جائیں گی اور یقینی طور پر آپ اپنے حریف کے مقابلہ میں کامیاب رہیں گے۔
معمولی جگہیں بھری ہوئی ہیں مگر ٹاپ کی جگہ خالی ہے۔ پھر آپ کیوں نہ اس خالی جگہ پر پہنچنے کی کوشش کریں، جواب بھی آپ کا انتظار کر رہی ہے۔ اگر آپ دوسروں سے زیادہ محنت کریں۔ اگر آپ عام معیار سے اونچا معیار پیش کریں۔ اگر آپ زیادہ بڑھی ہوئی صلاحیت کے ساتھ زندگی کے میدان میں داخل ہوں تو آپ کے لئے بے جگہ یا بے روزگار ہونے کا کوئی سوال نہیں۔ ہر جگہ آپ کی جگہ بنے گی کیونکہ وہ اب تک کسی آنے والے کے انتظار میں خالی پڑی ہوئی ہے۔