ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ 6 فروری کو ترکیہ اور شام میں آنے والے ہولناک زلزلے نے جہاں ہر طرف تباہی پھیلائی وہیں ہزاروں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ترکیہ اور شام کے زلزلے میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں صرف ترکیہ میں 44 ہزار سے زائد جان سے گئے جس کی تصدیق ترکیہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 6 ہزار ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے کی شدت 7.7 تھی جس کے بعد 7.6 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا جب کہ زلزلے کے بعد تقریباً 9 ہزار آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔
ترکیہ اور شام میں زلزلے کے بعد 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد ریسکیو ورکروں، رضا کاروں اور عوام نے ترکیہ کے 11 زلزلے سے متاثرہ صوبوں میں امدادی کام کیے جب کہ ملبے تلے دبے ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ترکیہ میں زلزلے سے ایک لاکھ 73 ہزار عمارتیں تباہ ہوئیں اور متاثرہ علاقوں سے تقریباً 5 لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد نے نقل مکانی کی ہے۔حکام کا کہنا ہےکہ زلزلے کے نتیجے میں مجموعی طور پر 1.9 ملین افراد عارضی طور پر مہاجرین کے کیمپوں میں زندگی گزار رہے ہیں۔