ایف بی ایل کی بیلنس شیٹ اب 1 ٹریلین (ایک ہزار 1000 ارب ) روپے کا سنگِ میل عبور کر چکی ہے اور قبل از ٹیکس منافع 67 فیصد اضافے کے ساتھ 22.4 ارب روپے ہے۔
بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 23 فروری 2023، کو منعقد ہونے والے اپنے اجلاس میں بینک کے مالیاتی گوشوارے برائے سال 2022 کو منظور کر دیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ فی حصص 1 روپے کے فائنل کیش ڈیویڈنڈ کی سفارش کی ہے۔ اس سال کے لیے کل کیش ڈیویڈنڈ 7 روپے فی حصص تک پہنچ گیا ہے۔
بینک نے کامیابی کے ساتھ ایک روایتی بینک سے مکمل طور پر اسلامی بنک منتقلی کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ یہ اس کے بورڈ کی ثابت قدمی، اس کے انتظامیہ کی لگن، اور اس کے ملازمین کی استقامت اور صارفین کی حمایت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اتنے بڑے پیمانے کی بینکاری کی بنیادی تبدیلی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں بے مثال ہے اور اسے انٹرنیشنل اسلامک ریٹنگ ایجنسی (آئی آئی آر اے) نے بھی خصوصی طور پر سراہا ہے۔
متواتر ڈپازٹ میں اضافے کی بدولت بیلنس شیٹ ایک ہزار ارب روپے کی حد کو عبور کر چکی ہے۔ پچھلی کئی سہ ماہیوں سے کرنٹ ڈپازٹ کی شرحِ نمو میں متواتر اضافہ ہوا ہے جو دسمبر 2021 سے 29 فیصد اضافے کے بعد 277 ارب روپے کے ہو گئے ہیں۔
دسمبر 2021 کے مقابلے میں کل ڈپازٹ میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ مارکیٹ کی نمو (گروتھ)کا تین گنا ہے۔ فیصل بنک لمیٹد کی فنانسنگ، 15 فیصد اضافے کے ساتھ 455 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔
ایف بی ایل کے اعلامئیے میں کہا گیا ہے کہ فیصل بنک ایک مکمل اسلامی بینک کے طور پر مارکیٹ میں مستحکم پوزیشن پر ہے اور ایک مضبوط بیلنس شیٹ اور جذبے اور یقین سے بھرپور بہترین اسلامی بینک بننے اور نئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
ایف بی ایل کا قیام پاکستان میں 3 اکتوبر 1994، کو ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر عمل میں آیا اور اس کے حصص پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندرج ہیں۔ ایف بی ایل صارفین کے تمام طبقات جیسے ریٹیل، چھوٹے اور متوسط درجے کے کاروباری ادارے، کمرشل، زرعی اور کارپوریٹ اداروں کو بینکنگ خدمات کی ایک وسیع رینج پیش کرتا ہے۔