پنجاب کے مختلف شہروں میں پیٹرول اسٹیشنز پر تیل کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے لیے چیف سیکریٹری پنجاب کو خط لکھ دیا۔
پنجاب کے متعدد شہروں میں پیٹرول پمپز پر ایندھن کی قلت کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی چیف سیکرٹری کو پیٹرول اور ڈیزل کی غیرقانونی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
خط میں اوگرا کے سینیئر ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر انفورسمنٹ سہیل احمد طارق نے لکھا ہے کہ حکام نے مارکیٹ انٹیلی جنس کے ذریعے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ پنجاب کے متعدد شہروں میں پیٹرول پمپز نے منافع کمانے کے لیے پیٹرولم مصنوعات ذخیرہ کر رکھی ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں 19 پیٹرول پمپز غیرقانونی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا کر رہے ہیں۔
خط میں چیف سیکریٹری کو کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے عوام کو تکلیف سے بچایا جائے۔
خیال رہے کہ پنجاب میں چھوٹے اور بڑے شہروں کے متعدد پیٹرول پمپز پر پیٹرول کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
پنجاب کے شہروں لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں صورتحال تشویش ناک ہے جہاں متعدد پیٹرول پمپز پر یہ تو ایندھن موجود نہیں ہے یہ پھر گزشتہ کافی دنوں سے مبینہ طور پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے پیٹرول کی سپلائی رکنے کی وجہ سے قلت بتائی جارہی ہے۔
پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے انفارمیشن سیکرٹری خواجہ عاطف نے کہا کہ لاہور کے 450 میں سے 70 پیٹرول پمپز پر ایندھن نہیں ہے اور شادھرا، واگہہ، لٹن روڈ اور جین مندر کے علاقوں میں موجود پیٹرول پمپز قلت کی وجہ سے بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئل کمپنیوں کی طرف سے سپلائی میں قلت کی وجہ سے گوجرانوالہ کے 70 فیصد پیٹرول پمپز پر ایندھن نہیں ہے جبکہ فیصل آباد، اوکاڑہ اور ساہیوال سمیت دیگر اضلاع کے پیٹرول پمپز پر بھی کافی دنوں سے ایندھن کی قلت ہے۔
قبل ازیں تاجر اور انڈسٹری ذرائع نے گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ پاکستان کو فروری میں ایندھن کی سپلائی میں کمی کا سامنا ہو سکتا ہے کیونکہ بینکوں نے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے درآمدات کے لیے فنانسنگ اور ادائیگیوں میں سہولت فراہم کرنا بند کر دی ہے۔