وزیراعظم محمد شہباز شریف نے حلال گوشت کی برآمدی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔وزیراعظم نے آج اسلام آباد میں اس حوالے سے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حلال گوشت کی برآمدات میں اضافے کے لیے عملی اقدامات پر مشتمل جامع تین سالہ حکمتِ عملی آئندہ دو ہفتوں میں پیش کی جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے زور دیا کہ متعلقہ وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کے باہمی اشتراک سے تیار کی گئی جامع حکمتِ عملی کے ذریعے مسلم ممالک اور عالمی سطح پر حلال گوشت کی منڈی میں پاکستان کا مؤثر حصہ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
وزیراعظم نے حلال گوشت کی برآمدی منڈی کو فروغ دینے کے لیے قائم کمیٹی کو ہدایت کی کہ پیداوار، کولڈ اسٹوریج اور دیگر متعلقہ عوامل میں بہتری کے لیے قابلِ عمل تجاویز پیش کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ لائیوسٹاک کے شعبے میں عالمی معیار کے مطابق حلال گوشت کی پیداوار بڑھانے اور خطے کے دیگر ممالک سے مسابقت کے لیے خصوصی اقدامات ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مربوط مراکز کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ حلال گوشت کی پیداوار اور غذائیت میں بہتری لائی جا سکے۔
حلال گوشت کی برآمدات میں پاکستان کی وسیع صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت موجودہ سلاٹر ہاؤسز کی بین الاقوامی سرٹیفکیشن اور دیگر ممالک کے ساتھ دو طرفہ رجسٹریشن کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سلاٹر ہاؤسز کو بیماریوں سے پاک رکھنے اور صفائی و حفظانِ صحت کے عالمی معیار پر پورا اترنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے اس امر پر بھی زور دیا کہ حلال گوشت کی برآمدات میں اضافے کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ بہترین طریقہ کار کے مطابق بزنس ماڈل تیار کیا جائے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان میں حلال گوشت کی مجموعی پیداوار 60 لاکھ میٹرک ٹن ہے اور ملکی ضروریات پوری کرنے کے بعد مناسب مقدار برآمد کے لیے دستیاب ہے۔ اجلاس میں حلال گوشت کی پیداوار بڑھانے اور عالمی معیار کی پیکجنگ یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔