نقاب کھینجنے والے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور یو پی کے وزیر کیخلاف پولیس میں شکایت درج

نقاب کھینجنے والے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور یو پی کے وزیر کیخلاف پولیس میں شکایت درج

بھارت میں بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار اور اتر پردیش کے کابینہ وزیر سنجے نشاد کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی ہے، جس کا تعلق اس واقعے سے ہے جس میں نتیش کمار نے ایک مسلم خاتون کا حجاب کھینچا۔

واقعہ ایک گریجویشن تقریب کے دوران پیش آیا تھا، جب 74 سالہ سیاسی رہنما نتیش کمار ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کو سندی خط دے رہے تھے اور انہیں حجاب ہٹانے کا اشارہ کیا، اس دوران خاتون کے ردعمل سے قبل کمار نے حجاب کھینچ کر ان کا چہرہ بے نقاب کر دیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس کلپ کے بعد بھارت اور پاکستان میں غصہ پایا گیا اور وزیرِ اعلیٰ سے معافی اور استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم سنجے نشاد نے واقعے کی سنجیدگی کو کم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’بس برقعہ ہٹانے‘ کا معاملہ ہے۔

انڈیا نیوز ایجنسی (آئی این اے) کے مطابق سماج وادی پارٹی کی رہنما سمائیا رانا نے لکھنؤ میں پولیس میں شکایت درج کرائی، جس میں دونوں رہنماؤں کے خلاف ’سخت قانونی کارروائی‘ اور ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی گئی۔

رہنما نے کہا کہ بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ خاتون کا حجاب کھینچتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایک آئینی عہدہ رکھنے والے شخص کا ایسا رویہ اپنے کارکنوں کو بھی ایسے عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

انہوں نے سنجے نشاد کے تبصروں پر بھی اعتراض کیا، جو انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا تھا، ’بس برقعہ ہٹانے پر اتنی بات کیوں بن گئی؟ ان کا ہاتھ صرف چہرے پر لگا۔ اگر کہیں اور لگا ہوتا تو کیا ہوتا؟‘

وکیل مشام زیدی نے آئی این اے کو بتایا کہ نتیش کمار کے اقدام اور سنجے نشاد کے بیان نے خاتون کی حیا کو ٹھیس پہنچائی۔ ان کے مطابق سنجے نشاد کا رویہ مذہبی جذبات بھڑکانے والا ہے اور یہ آئی پی سی کی دفعہ 153 اے کے تحت آتا ہے جبکہ نتیش کمار پر دفعہ 354 کے تحت کارروائی ہوگی، جو خواتین کی حیا کو ٹھیس پہنچانے کے جرم سے متعلق ہے۔

سنجے نشاد نے اپنی جانب سے کہا کہ ان کے تبصرے کو ’غلط طور پر سمجھا گیا، ان کا مقصد کوئی برا ارادہ نہیں تھا۔ انہوں نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

-- مزید آگے پہنچایے --