اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب اور آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری گمراہ کن مہم دراصل اس کی اسٹریٹجک عدمِ تحفظ کی عکاس ہے، جبکہ عالمی سطح پر پاکستان کا وقار مسلسل بلند ہو رہا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی ڈس انفارمیشن وارفیئر منظم، ریاستی سرپرستی میں اور نظریاتی بنیادوں پر کی جا رہی ہے۔
سردار مسعود خان نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس طویل عرصے سے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے غلط معلومات اور پروپیگنڈے کا سہارا لیتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی پروپیگنڈا کوئی نیا عمل نہیں، اس کو ماضی میں یورپ اور دنیا کے دیگر حصوں میں بے نقاب کیا جا چکا ہے۔
سابق سفیر نے زور دیا کہ سال 2025 پاکستان کی سفارت کاری کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوا ہے، جس کی بنیاد مئی 2025 میں بھارت کے ساتھ ہونے والے تنازع کے دوران اور اس کے بعد پاکستان کے محتاط، ذمہ دار اور مدبرانہ طرزِ عمل نے رکھی۔
سردار مسعود خان نے کہا کہ امریکہ کی قیادت میں جنگ بندی کی سفارت کاری کو پاکستان کی باوقار انداز میں قبولیت، بھارت کے جارحانہ رویے کے برعکس، عالمی دارالحکومتوں میں اسلام آباد کی ساکھ کو نمایاں طور پر بہتر بنانے کا باعث بنی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکہ کی جانب سے 686 ملین ڈالر کے ایف-16 اپ گریڈ پیکیج کی منظوری پاکستان پر نئے اعتماد، بہتر باہمی عسکری ہم آہنگی اور علاقائی امن و سلامتی میں پاکستان کے کردار کے اعتراف کی واضح علامت ہے۔