نشانِ حیدر کے حامل میجر شبیر شریف شہید کی 54ویں یومِ شہادت آج ملک بھر میں عقیدت اور احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔
1971 کی پاک بھارت جنگ میں میجر شبیر شریف کو سلیمانکی ہیڈ ورکس کے نزدیک ایک نہایت اہم اسٹریٹجک چوٹی کا دفاع اور قبضہ برقرار رکھنے کا ہدف سونپا گیا تھا۔
5 اور 6 دسمبر کی درمیانی شب انہوں نے غیر معمولی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہاتھا پائی کے معرکے میں 4 جات رجمنٹ کے کمپنی کمانڈر میجر نرائن سنگھ کو ہلاک کیا۔
انہوں نے دشمن کے مسلسل جوابی حملوں کو بے جگری سے پسپا کیا اور خود آگے بڑھ کر دشمن کے ٹینکوں کو تباہ کیا۔
منصوبہ کامیابی سے مکمل کرنے اور مسلسل حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے بعد وہ 6 دسمبر 1971 کو جامِ شہادت نوش کر گئے۔
میجر شبیر شریف کو 1965 کی جنگ میں بہادری پر ستارۂ جرات بھی عطا کیا گیا تھا۔
آرمی چیف و چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف اور ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے میجر شبیر شریف شہید کی 54ویں برسی پر پوری مسلح افواج کی جانب سے خراجِ عقیدت پیش کیا۔ وہ ان کی بے مثال جرات اور فرض شناسی کو قومی فخر کی علامت قرار دیتے ہیں۔
لاہور میں میجر شبیر شریف شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی، جو جی او سی لاہور میجر جنرل فیصل غفار رانا نے پیش کی۔
اس موقع پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سول و عسکری حکام اور شہید کے اہل خانہ نے بھی تقریب میں شرکت کی۔