وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ڈی۔8 ممالک میں معاشی ترقی کے بیانیے کو اجاگر کرنے، اسلاموفوبیا اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ سوشل میڈیا ہینڈلرز کا نیٹ ورک تشکیل دیا جانا چاہیے۔باکو میں ڈی۔8 میڈیا فورم کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بحرانوں کی رپورٹنگ، ڈیجیٹل فرانزک اور غلط معلومات کے خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے مشترکہ تربیتی پروگرام اور ورکشاپس کے انعقاد کی تجویز پیش کی۔انہوں نے میڈیا کی وزارتوں اور پیشہ ور افراد پر مشتمل ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا جو باقاعدہ وقفوں سے ملاقات کرے اور اپنے تجربات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈی۔8 ممالک کو آن لائن انتہاپسندی اور نفرت انگیز مواد کے خلاف علاقائی سطح پر مضبوط شراکتیں استوار کرنا ہوں گی۔عطااللہ تارڑ نے بتایا کہ حکومت پاکستان شفاف ابلاغ، ڈیجیٹل نمائندگی اور میڈیا اداروں کے درمیان موثر رابطہ کاری کو ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹریٹجک کمیونیکیشن اور بحرانوں کے دوران مؤثر معلومات کی ترسیل کے لیے اپنے میڈیا پلیٹ فارمز کو مضبوط بنا رہا ہے اور سرکاری و نجی نشریاتی اداروں کو جدید آلات اور تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم میڈیا پروفیشنلز کی استعداد بڑھانے، صحافیوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے اور عوام میں میڈیا لٹریسی کو فروغ دینے کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں تاکہ وہ غلط معلومات کی نشاندہی بہتر طور پر کر سکیں۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عالمی اطلاعاتی منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کی رفتار، وسعت اور اثر انگیزی نے اس تبدیلی کو مزید نمایاں کر دیا ہے۔
عطااللہ تارڑ نے ڈیجیٹل میڈیا کو تیز ترین ذرائع ابلاغ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ضروری ہے کہ ڈیجیٹل نسل اور روایتی ذرائع ابلاغ کے صارفین دونوں کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے۔انہوں نے زور دیا کہ سرکاری اور نجی میڈیا اداروں کو ذمہ دارانہ صحافت، اخلاقی رپورٹنگ اور درست معلومات کی فراہمی کے لیے مشترکہ طور پر آگے بڑھنا ہوگا۔