وزیر خزانہ کا کان کنی، توانائی اور صنعت میں بزنس ٹو بزنس تعاون بڑھانے کا عزم

وزیر خزانہ کا کان کنی، توانائی اور صنعت میں بزنس ٹو بزنس تعاون بڑھانے کا عزم

وزیرِ خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان دوست ممالک کے ساتھ کان کنی، قابلِ تجدید توانائی اور صنعتی ترقی کے شعبوں میں بزنس ٹو بزنس تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔انہوں نے یہ بات نائیجیریا کے ریونیو موبیلائزیشن الاوکیشن اینڈ فِسکل کمیشن کے وفاقی کمشنر ایمو ایفایونگ اکپان کی سربراہی میں آنے والے 13 رکنی وفد سے ملاقات میں کہی۔وزیرِ خزانہ نے وفد کو پاکستان کی مجموعی معاشی کارکردگی اور حکومتی اصلاحاتی حکمتِ عملی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 18 ماہ کے دوران بیرونی کھاتوں میں استحکام، مہنگائی میں کمی، مالی نظم و ضبط میں بہتری اور مارکیٹ کے اعتماد میں اضافہ جیسے اہم معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری بڑے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی جن میں ٹیکس نیٹ میں توسیع، ڈیجیٹائزیشن میں اضافہ اور ایف بی آر کی مجموعی تنظیم نو شامل ہیں۔وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پاکستان نجی شعبے کی قیادت میں معاشی ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے، اور بینکنگ سمیت متعدد شعبوں میں نجی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ پاکستان نائیجیریا کے ساتھ علم کے تبادلے اور ادارہ جاتی تعاون کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر بیرسٹر ایمو ایفایونگ اکپان نے وزیرِ خزانہ کو نائیجیریا کے کمیشن کے مینڈیٹ سے آگاہ کیا، جو ریونیو تقسیم کا فریم ورک تیار کرنے، سرکاری ملازمین کی اجرتوں سے متعلق مشاورت، اور نائیجیریا کے وفاقی ڈھانچے میں مالی مربوطی کو مضبوط بنانے کا ذمہ دار ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ ان کی مصروفیات کا مقصد ٹیکس ایڈمنسٹریشن، کسٹمز کی جدیدیت، وسائل کے انتظام اور وفاقی ریونیو شیئرنگ کے نظام میں پاکستان کے تجربات سے سیکھنا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --