بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کا وانا کیڈٹ کالج پر حملہ ناکام، 2 دہشتگرد ہلاک

بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کا وانا کیڈٹ کالج پر حملہ ناکام، 2 دہشتگرد ہلاک

جنوبی وزیرستان میں کیڈٹ کالج وانا پر دہشتگردوں نے حملہ کردیا، بارود سے بھری گاڑی کالج کے گیٹ سے ٹکرادی، سیکیورٹی فوارسز کی جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد ہلاک ہوگئے، جن کا تعلق فتنۃ الخوارج سے تھا۔انٹرسروسز پبلک ریلیشنز ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق آج سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیڈٹ کالج وانا، جنوبی وزیرستان میں ایک تعلیمی ادارے میں کلیرنس آپریشن کے دوران کم از کم دو دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔فوج کے میڈیا ونگ نے بتایا کہ دہشت گردوں نے ابتدائی کوشش میں حفاظتی سیکیورٹی کو توڑنے کی، تاہم یہ کوشش سیکیورٹی فورسز کی چوکنا اور پختہ کارروائی کی بدولت ناکام بنا دی گئی۔

تاہم، دہشت گردوں نے دھماکہ خیز گاڑی مرکزی دروازے سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں مرکزی دروازہ گر گیا اور قریبی انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچا، جس کے بعد دہشتگرد تعلیمی ادارے میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے اور کالج کے انتظامی بلاک میں محصور کر دیے گئے۔آئی ایس پی آر کے کے مطابق، “ سیکیورٹی فورسز نے اپنی غیر متزلزل بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آوروں کو ہلاک کردیا جن کا تعلق بھارتی پراکسی ’فتنۃ الخوارج‘ سے تعلق تھا۔’’

فتنۃ الخوارج کی اصطلاح ریاست کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے دہشت گردوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ کالج کے اندر دہشت گرد اپنے ہینڈلرز سے افغانستان میں رابطے میں تھے اور ہدایات حاصل کر رہے تھے۔ ”افغان طالبان حکومت کے ان دعووں کے برخلاف کہ ان کے ملک میں دہشت گرد موجود نہیں، یہ سفاکانہ کارروائی افغانستان سے خوارج کے ذریعے کی گئی۔“

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردوں اور ان کی قیادت کے خلاف جو افغانستان میں موجود ہیں، کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔پاک فوج کے ترجمان ادارے نے کہا کہ ”یہ خوارج، جو بھارتی پراکسی ’فتنۃ الخوارج‘ سے تعلق رکھتے ہیں، ایک بار پھر 2014 میں آرمی پبلک اسکول پشاور میں کیے گئے دہشت گردانہ حملے کو دہرانے کی کوشش کر رہے تھے۔“آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ تازہ حملہ قبائلی علاقوں کے نوجوانوں میں خوف پیدا کرنے کے لیے کیا گیا، جو اپنی دہلیز پر معیاری تعلیم حاصل کر کے نہ صرف اپنے اور اپنے خاندان کے لیے بلکہ اپنی کمیونٹی کے لیے بھی بہتر مستقبل حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

-- مزید آگے پہنچایے --