وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث اداروں، کمپنیوں اور افراد کی شناخت کیلئے تحقیقات کی ہدایت دی ہے۔اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کے بارے میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے ماضی میں سیلز ٹیکس فراڈ کے واقعات پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔انہوں نے ہدایت کی کہ پاکستان ریونیوآٹومیشن لمیٹڈ پرال نظام کا فورینزک آڈٹ ایک عالمی کنسلٹنسی فرم کی جانب سے کرایا جائے۔
تحقیقاتی کمیٹی کو اپنی رپورٹ تین ہفتوں کے اندر جمع کرانے کا ہدف دیا گیا ہے۔وزیراعظم نے آئندہ رپورٹ میں شناحت ہونے والوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کا بھی حکم دیا۔اجلاس کے دوران انہیں ایف بی آر بالخصوص پرال میں جاری اصلاحات کے بارے میں بتایا گیا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پرال میں پہلے سے نافذ العمل متعدد اہم ڈیجیٹل سکیورٹی اقدامات میں آڈٹ والٹ، ڈیٹابیس پروٹیکشن وال، سکیورٹی آپریشنز سینٹر، ڈیٹابیس کی مستقل نگرانی اور دیگر ڈیجیٹل حفاظتی اقدامات شامل ہیں۔
بریفنگ میں زور دیا گیا کہ پرال کے نظام میں فراڈ کے واقعات طریقہ کار کی نگرانی میں غفلت برتنے اور غیرمحفوظ ڈیٹابیس کا نتیجہ ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ان خامیوں کے ازالے کیلئے جدت پر مبنی وسیع تر اقدامات کے حصے کے طور پر متعدد اصلاحات پہلے ہی نافذ کی جا چکی ہیں۔
وزیراعظم کو واشنگٹن میں ہونے والی عالمی بینک کی سالانہ کانفرنس میں ایف بی آر کی شرکت کے بارے میں بھی بتایا گیا۔انہوں نے کانفرنس میں پیش کی گئی اصلاحات کوششوں پر کیس سٹڈی کی عالمی پذیرائی ہونے پر ایف بی آر ٹیم کی تعریف کی۔