افغان سرزمین سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، ایاز صادق کا افغان حکومت سے مطالبہ

افغان سرزمین سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، ایاز صادق کا افغان حکومت سے مطالبہ

 اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے افغانستان میں قائم دہشت گرد گروہوں کے خلاف فوری اور قابلِ تصدیق کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا براہِ راست نشانہ بنا ہوا ہے۔

وہ پیر کے روز اسلام آباد میں منعقدہ تیسری سہ فریقی اسپیکرز کانفرنس سے افتتاحی خطاب کر رہے تھے، جس کا اہتمام قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کیا۔ اس کانفرنس کا مرکزی موضوع دوستانہ تعلقات کا فروغ، پارلیمانی تعاون، اور علاقائی امن و خوشحالی کا قیام ہے۔

اس موقع پر انہوں نے آذربائیجان اور ترکیہ کے اسپیکرز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شرکت پاکستان کے لیے باعثِ مسرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کا سہ فریقی تعاون ایک منفرد اور اسٹریٹجک شراکت داری کی روشن مثال ہے، جو صرف حکومتی سطح تک محدود نہیں بلکہ عوام کی خواہش اور پارلیمان کی آواز بھی ہے۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ عالمی سلامتی کا نظام اس وقت شدید دباؤ کا شکار ہے اور اقوام کے درمیان خودمختاری و علاقائی سالمیت کے اصولوں کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

انہوں نے فلسطین میں جاری ظلم و بربریت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں دو برس سے جاری مظالم انسانی ضمیر پر ایک سیاہ دھبہ ہیں۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتِ حال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے اپنے حقِ خودارادیت سے محروم ہیں، اور وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے انکشاف کیا کہ بھارت نے رواں برس مئی میں پاکستان پر کھلی جارحیت کی جس کا بھرپور اور مؤثر جواب پاک فوج اور پوری قوم نے "آپریشن بنیان المرصوص” کے تحت دیا۔

انہوں نے پاکستان کے دوست ممالک خصوصاً ترکیہ، آذربائیجان، چین اور سعودی عرب کا پاکستان کی حمایت پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے طالبان حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین سے کام کرنے والے دہشت گرد گروہوں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ "پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ ہے، جو حالیہ دنوں میں ‘فتنہ الخوارج’ کے ذریعے شدت اختیار کر چکی ہے۔ یہ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین کو بطور اڈہ استعمال کر رہے ہیں، جب کہ طالبان حکومت کی جانب سے اب تک خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔”

-- مزید آگے پہنچایے --