پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی ایڈونچر کیا گیا تو اس کا ہولناک جواب دیا جائےگا۔ آئی ایس پی آر نے اپنے اعلامیے میں بھارتی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اعلیٰ ترین سطح سے آنے والے اشتعال انگیز اور جہالت آمیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات جارحیت کے لیے من مانے بہانے گھڑنے کی ایک نئی کوشش کی نشاندہی کرتے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کئی دہائیوں سے بھارت نے تشدد کو ہوا دینے اور جنوبی ایشیا اور اس سے باہر دہشت گردی کا ارتکاب کیا، ایسے بیانات خطے میں امن اور استحکام کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ اب دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی کا اصل چہرہ اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کرتی ہے، رواں برس مئی میں پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت نے دو ایٹمی طاقتوں کو ایک بڑی جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ایسا لگتا ہےکہ بھارت اپنے لڑاکا طیاروں کے ملبے اور پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے طیاروں کے غصے کو بھول گیا ہے، اجتماعی بھولنے کی بیماری میں مبتلا بھارت اب اگلے دور کے تصادم کے لیے پریشان دکھائی دے رہا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات جارحیت کے لیے من گھڑت بہانوں کی نئی کوششیں ہیں، دنیا میں دہشت گردی میں ملوث بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو چکا، متنبہ کرتے ہیں اگر کوئی ایڈونچر کیا گیا تو ہولناک جواب دیا جائےگا۔
مزید کہا گیا کہ بھارتی وزیرِ دفاع اور فوجی و فضائی سربراہوں نے انتہائی اشتعال انگیز بیانات دیے، ہم خبردار کرتے ہیں کہ مستقبل میں کوئی تصادم ہولناک تباہی کا سبب بن سکتا ہے، اگر جنگ کا ایک نیا دور شروع ہوا تو پاکستان پیچھے نہیں رہے گا، ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ یا روک ٹوک کے بھرپور جواب دیں گے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ جو لوگ ایک نیا معمول قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان نے ردعمل کا ایک نیا معمول قائم کر دیا ہے، جو تیز، فیصلہ کن اور تباہ کن ہوگا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ غیر ضروری دھمکیوں اور جارحیت کے سامنے، پاکستان کے عوام اورمسلح افواج دشمن کے ہر کونے میں جنگ لے جانے کی صلاحیت اورعزم رکھتے ہیں، اس بار ہم جغرافیائی عدمِ مداخلت کے مفروضے کو توڑ دیں گے اور بھارت کے دور دراز علاقوں کو نشانہ بنائیں گے۔
جہاں تک پاکستان کو نقشے سے مٹانے کی بات ہے، بھارت کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر کبھی ایسی صورتِ حال پیش آئی تو یہ دوطرفہ ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فضائیہ کے سربراہ امر پریت سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ مئی میں ہونے والی جنگ کے دوران بھارت نے پاکستان کے ایف 16 اور جے ایف 17 کلاس کے 5 پاکستانی لڑاکا طیارے مار گرائے تھے۔
اسی دوران، بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے رواں ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ ہمارے سپاہیوں کے پاس ہتھیار بھی ہیں اور بلند حوصلہ بھی، کوئی چیلنج ہمارے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا، چاہے وہ دہشت گردی ہو یا کوئی اور قسم کا مسئلہ، ہم ان سب کا مقابلہ کرنے اور انہیں شکست دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔