نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ماہرین پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے، جو افغانستان کے لیے ایک واضح اور مؤثر روڈ میپ مرتب کرے۔انہوں نے یہ بات نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ہونے والے او آئی سی رابطہ گروپ برائے افغانستان کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن کے لیے اخلاص، باہمی احترام اور سیاسی عزم ناگزیر ہیں۔ انہوں نے افغانستان میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔نائب وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کو عالمی برادری سے الگ تھلگ نہیں رکھا جا سکتا۔ انہوں نے او آئی سی ممالک پر زور دیا کہ وہ بلا مشروط انسانی امداد کی فراہمی، تجارتی و بینکاری نظام کی بحالی، علاقائی روابط کے فروغ اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے تعمیری مکالمے کو فروغ دیں۔انہوں نے افغانستان کی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروہوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ عناصر خطے کے امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بنے ہوئے ہیں۔اسحاق ڈار نے افغان حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف مؤثر، قابلِ تصدیق اور عملی اقدامات کریں تاکہ خطے میں پائیدار امن ممکن ہو سکے۔
